تازہ ترین

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

نئی ویکسین ٹیکنالوجی سے متعلق بڑا انکشاف

نیویارک: فریکچر اگرچہ عام طور پر ٹھیک ہو جاتے ہیں، لیکن بعض حالات میں ہڈی دوبارہ نہیں بنتی، جب ہڈی دوبارہ نہیں بنتی تو بڑے طبی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس میں کاٹنا بھی شامل ہے۔

لیکن اب طبی سائنس دانوں نے ریسرچ کے بعد انکشاف کیا ہے کہ کرونا وائرس کے خلاف جو نئی ویکسین ٹیکنالوجی یعنی ایم آر این اے (messenger RNA) ٹیکنالوجی تیار کی گئی ہے، اس کی مدد سے نہ صرف ہڈیوں کی مرمت ممکن ہے بلکہ ضایع شدہ حصوں کی دوبارہ افزائش بھی ممکن ہے۔

اس سلسلے میں سائنس ایڈوانسس نامی جریدے میں بدھ کو ایک تحقیقی مقالہ شایع ہوا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ہڈیوں کی دوبارہ نمو کے لیے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے انسانی ہڈی کے مورفوجینیٹک پروٹین-2، یا BMP-2 کی منظوری دی تھی، تاہم یہ نہ صرف بہت مہنگا طریقہ علاج ہے بلکہ مؤثر بھی زیادہ نہیں ہے، اور مضر اثرات بھی ہیں۔

اب مایو کلینک نے جرمنی اور ہالینڈ کے سائنس دانوں کے ساتھ مل کر ویکسین ٹیکنالوجی کا اہم جزو میسنجر آر این اے استعمال کیا ہے، جو پہلے ہی دنیا بھر میں منظور کیا جا چکا ہے اور استعمال ہو رہا ہے۔

چوہوں پر مشتمل ایک تحقیق کے نتائج سے پتا چلتا ہے کہ میسنجر آر این اے کو بغیر کسی مضر اثرات کے ہڈیوں کو دوبارہ بنانے کے لیے کم مقدار میں استعمال کیا جا سکتا ہے، مزید یہ کہ اس طرح سے بنائی جانے والی نئی ہڈی کا معیار بھی BMP-2 کے ذریعے بننے والی ہڈی سے بہتر ہے۔

محققین کا یہ بھی کہنا ہے کہ میسنجر آر این اے ہڈیوں کی تخلیقِ نو کے لیے ایک اچھا انتخاب ہے، کیوں کہ اس طریقے میں دوبارہ ڈوز دینے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ نتائج نے ظاہر کیا کہ میسنجر آر این اے طریقہ استعمال کرنے کے بعد پیدا ہونے والی بافتوں کی نئی نشوونما، بائیو مکینیکل طور پر متبادل طریقے سے بہتر تھی، اور نگرانی کے آٹھ ہفتوں کے دوران اسی طرح برقرار رہی۔

ماہرین کے مطابق انسانی ہڈی دو طریقوں سے بنتی ہے، ایک mesenchymal progenitor خلیات سے ہڈیوں کے خلیات کی براہ راست تشکیل (یعنی وہ ابتدائی خلیات جو ہڈی، خون اور ٹشوز وغیرہ کی نشوونما کرتے ہیں)، یا endochondral ossification کے ذریعے، جس میں کارٹلیج (کرکری ہڈی) پہلے بنتا ہے اور پھر ہڈی میں تبدیل ہو جاتا ہے۔

ان میں پہلے والا طریقہ BMP-2 تھراپی استعمال کرتی ہے، جب کہ میسنجر آر این اے طریقہ کار میں یہ بعد والا طریقہ استعمال ہوتا ہے۔

اس تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ایم آر این اے تھراپی ہڈیوں کی گہری چوٹ اور نقصان کا ازالہ کرنے اور دوبارہ افرائش میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔

Comments

- Advertisement -