کوہاٹ:ضلع کرک کی تحصیل بانڈہ داودشاہ کے علاقے خرم میں دس سالہ معصوم بچے کوانتہائی بے دردی سے قتل کرکے لاش قریبی پہاڑی میں پھینک دی۔ پولیس نے فوری طورپر کاروائی کرتے ہوئے جواں سال ملزم کو گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق ضلع کرک کی تحصیل بانڈہ داودشاہ میں واقع پولیس تھانہ خرم کی حدودمیں نواحی پہاڑی علاقے سے گزشتہ شام ایک دس سالہ بچے کی تشددزدہ لاش ملی جس کی شناخت بعدازاں حمزہ عثمان ولد عثمان غنی کے نام سے ہوئی۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر(ڈی پی او) کرک نوشیر خان مہمند‘ ایس پی انوسٹی گیشن گل نواز جدون‘ بانڈہ داودشاہ اور تخت نصرتی کے ڈی ایس پیز اور پولیس تھانہ خرم کے ایس ایچ او فوری طورپرجائے وقوعہ پہنچ گئے جہاں تشددزدہ بچے کی لاش قبضہ میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال کرک پہنچادی گئی جہاں سے مزید پوسٹ مارٹم اور میڈیکل رپورٹ حاصل کرنے کے لئے لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور منتقل کی گئی۔
پولیس نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ مقتول بچہ اپنی بکری کی تلاش میں پہاڑی گیا تھاجہاں مبینہ ملزم نے معصوم بچے کو پتھر کے وار کرکے قتل کیا۔ پولیس نے مقتول کے والد سے دریافت کیا جس نے ایک جواں سال مبینہ ملزم حضرت عمر ولد صابرپرشک کی بنیادپر دعویداری کی۔
ڈی پی او کرک کی ہدایت پر پولیس نے فوری طورپرمبینہ ملزم کے گھر پر چھاپہ مارا اور ملزم 20 سالہ حضرت عمرکو حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی۔ پولیس کے مطابق ملزم نے ابتدائی تفتیش کے دوران ہی اقبال جرم کرلیا۔اگرچہ قتل کی کوئی خاص وجہ معلوم نہیں ہوسکی تاہم پولیس کے مطابق مبینہ ملزم مقتول بچے کا پڑوسی ہے جوپہلے بھی کئی بار مقتول کو تنگ کرچکاہے۔
پولیس نے بتایا کہ میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد ہی معلوم ہوگا کہ ملزم نے مقتول کے ساتھ جنسی زیادتی کی ہے یا نہیں تاہم پولیس تھانہ خرم میں مقدمہ درج کرکے مزید تفتیش شروع کردی گئی ہے۔