صدر مملکت کو زینب الرٹ رسپانس اینڈ ریکوری ایکٹ پر عملدرآمد سے متعلق بریفنگ دی گئی، صدر نے اغوا، بچوں پر تشدد کے واقعات کی روک تھام کے لیے مربوط اقدامات پر زور دیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق بریفنگ میں سیکریٹری انسانی حقوق، زینب الرٹ ریسپانس اینڈ ریکوری ایجنسی کے حکام نے بھی شرکت کی، اس موقع پر صدر کا کہنا تھا کہ اغوا، بچوں پر تشدد کے واقعات کی روک تھام کے لیے مربوط اقدامات کی ضرورت ہے۔
عارف علوی نے کہا کہ بچوں کی گمشدگی کے واقعات کے تدارک کے لیے معاشرے کے ہر سطح تک آگاہی پہنچانا ہوگی، بچوں کی حفاظت، گمشدگی سے بچاؤ کے لیے والدین اور اساتذہ کو آگاہی دینا ہوگی۔
صدر مملکت نے کہا کہ گمشدہ بچوں کی جلد تلاش کے لیے اداروں اور اسٹیک ہولڈرز میں مضبوط تعاون ناگزیرہے، وفاق، صوبائی پولیس محکموں اور متعلقہ اداروں میں مؤثر رابطے کا نظام قائم کرنے کی ضرورت ہے۔
بچوں کی گمشدگی کے واقعات کی روک تھام، جلد تلاش میں مقامی پولیس کا کلیدی کردار ہے، پولیس بچوں کی گمشدگی، اغوا کے بارے میں اطلاع کی بروقت رجسٹریشن یقینی بنائے۔
انھوں نے کا کہ غیرسرکاری تنظیموں کے ساتھ مشاورتی اجلاس میں آگاہی اور نظام میں بہتری کے لیے تجاویز لیں، بچوں کی گمشدگی اور اغواکے تدارک کے لیے اسلام آباد کی سطح پر ایجنسی کا قیام خوش آئند ہے۔
صدر کا کہنا تھا کہ ایجنسی کے قیام سے گمشدہ بچوں کی بروقت تلاش اور معلومات کے تبادلے میں مدد ملے گی، صدر مملکت کو زینب الرٹ ایکٹ اور ایجنسی کے مینڈیٹ اور کارکردگی کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔