اشتہار

امارات میں ورکرز لانے کی نئی شرائط کیا ہیں؟

اشتہار

حیرت انگیز

دبئی: متحدہ عرب امارات کے نئے لیبر قانون میں آجر اور اجیروں کے درمیان توازن قائم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی وزارت افرادی قوت کی جانب سے نئے لیبر قانون پر عمل درآمد کا آغاز جمعرات 15 دسمبر سے ہو گیا ہے۔

نئے قانون میں یہ پابندی لگائی گئی ہے کہ کسی بھی ملک سے ورکر لاتے وقت اسے بتانا ہوگا کہ اس سے کیا کام لیا جائے گا اور اسے کتنا محنتانہ دیا جائے گا۔

- Advertisement -

الامارات الیوم کے مطابق نئے وفاقی قانون (9) 2022 میں آجروں پر متعدد پابندیاں لگائی گئی ہیں، آجر اور اجیروں کے حقوق و فرائض مقرر کیے گئے ہیں، نئے قانون کے مطابق معاون سروس ورکرز سے عارضی کام وزارت افرادی قوت سے پرمٹ حاصل کیے بغیر نہیں لیا جا سکتا، ان کی درآمد کے لیے بھی وزارت سے اجازت حاصل کرنا ہوگی۔

18 برس سے کم عمر کے ورکرز بلانے یا ان سے کام لینے کی اجازت نہیں ہوگی۔

نئے قانون میں آجر کو یہ سہولت دی گئی ہے کہ اگر ریکروٹنگ ایجنسی نے معاون ورکر شرائط کے مطابق نہیں بلائے تو ایسی صورت میں وہ ایسے ورکرز کو ڈیوٹی دینے سے انکار کر دیں۔

یہ بھی دیکھا جائے گا کہ آیا وہ ورکر جسمانی و ذہنی و پیشہ ورانہ لحاظ سے فٹ ہے بھی یا نہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں