تازہ ترین

برطانیہ پر بریگزٹ کے ہولناک اثرات پڑنا شروع

لندن: برطانیہ پر بریگزٹ کے بعد کے منفی اثرات پڑنا شروع ہو گئے ہیں۔

برطانوی میڈیا کے مطابق بریگزٹ کے بعد برطانوی امیگریشن، تجارت اور سیاحت پر بے تحاشا منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں، اور کہا جا رہا ہے کہ بہت سے طویل المدتی نتائج ابھی تک مکمل طور پر سامنے نہیں آئے، جو ممکن ہے آنے والے برسوں میں مزید واضح ہو جائیں۔

23 جون، 2016 کو برطانوی ووٹرز نے ایک خصوصی ریفرنڈم میں برطانیہ کے یورپی یونین سے اخراج کے حق میں فیصلہ دیا تھا، جس پر 31 جنوری 2020 عمل درآمد ہوا۔

یورپی یونین سے علیحدگی کے اس فیصلے سے امیگریشن، تجارت اور سیاحت سمیت مختلف شعبوں پر دور رس اثرات پڑنے لگے ہیں۔

برطانیہ میں داخلہ

یورپی یونین کے شہریوں کی ایک بڑی تعداد کے لیے برطانیہ میں اب چھٹیاں گزارنا قدرے مشکل ہو گیا ہے، کیوں کہ بریگزٹ سے قبل یورپی یونین میں شامل کسی بھی ملک کا قومی شناختی کارڈ رکھنے والا کوئی بھی فرد آزادانہ طور پر برطانیہ میں داخل ہو سکتا تھا، اب پاسپورٹ رکھنے والوں کو یہ سہولت حاصل ہے۔

سیاحوں کی تعداد میں کمی

برطانوی سیاحتی اتھارٹی کے مطابق یورپی شہریوں سے 2022 میں برطانیہ کے دوروں کی تعداد میں 2019 کے مقابلے میں تقریباً ایک تہائی کمی آ گئی ہے-

ہوٹلوں کی بڑھتی قیمتیں

برطانیہ کے شعبہ مہمان نوازی کی جانب سے ہوٹلوں کے اخراجات میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے سیاحوں کوخاصی مشکل کا سامنا ہے، مہمان نوازی کے اخراجات بڑھنے کی وجہ سے دیگر اشیا بھی مہنگی ہو گئی ہیں۔ چار پانچ سال پہلے اگر دو لوگوں کو 10 دن کی رہائش پر چھ سے آٹھ ہزار یورو خرچ کرنا پڑتے تھے تو اب اسی ٹور پیکج کے لیے انھیں دوگنا زیادہ رقم خرچ کرنا پڑتی ہے۔

عملے کی کمی

ہوٹلوں، بارز اور ریستوراںوں میں عملے کی کمی کا سامنا ہے، آکسفورڈ یونیورسٹی کی مائیگریشن آبزرویٹری کے جمع کردہ اعداد و شمار کے مطابق جون 2019 اور جون 2021 کے درمیان برطانوی مہمان نوازی کے شعبے میں کام کرنے والے یورپی یونین کے ملازمین کی تعداد میں 25 فی صد کمی واقع ہوئی ہے۔

ماضی میں برطانوی سیاحتی شعبے کا زیادہ تر انحصار یورپی یونین کے ممالک سے آئے کم اجرت والے ورکرز پر ہوا کرتا تھا مگر اب ایسا نہیں رہا۔

نئے امیگریشن قوانین

بریگزٹ کے بعد لاگو ہونے والے امیگریشن کے نئے قوانین نے یورپی یونین کے کم ہنر مند شہریوں کے لیے برطانوی لیبر مارکیٹ میں داخل ہونا بہت مشکل بنا دیا ہے۔

Comments

- Advertisement -