لندن : برطانیہ کے ریلوے ملازمین کی جانب سے تنخواہوں میں اضافے کے لیے ہڑتالوں کا سلسلہ جاری ہے، ملازمین نے نئے سال کا آغاز بھی احتجاجی مظاہروں سے کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق برطانوی ریلوے کے ملازمین سمیت دیگر محکموں کے کارکنان مہنگائی کے پیش نظر گزشتہ کئی ماہ سے اپنے مطالبات کے حق میں سراپا احتجاج ہیں۔
ریلوے ملازمین نے نئے سال2023 کا آغاز بھی ہڑتال سے کیا، ایک ہفتہ کام چھوڑ ہڑتال کی وجہ سے ٹرینوں کی آمد و رفت بری طرح متاثر ہورہی ہے جس سے لاکھوں مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ملک میں ہوشربا انداز سے بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باوجود ملازمین کی تنخواہوں میں خاطر خواہ اضافہ نہیں کیا گیا، جس کے سبب ملازمین گھریلو اخراجات پورا کرنے سے بھی قاصر ہیں۔
گزشتہ کئی ماہ سے وقفے وقفے سے ہونے والی آر ایم ٹی ریل یونین کی ہڑتالوں نے محکمہ ریلوے کے نیٹ ورک کو مفلوج کردیا ہے اس کے علاوہ نرسیں، ہوائی اڈوں کا عملہ، پیرا میڈیکس اور پوسٹل ورکرز بھی اپنے مطالبات منوانے کے لئے میدان میں آچکے ہیں۔
مزید پڑھیں : برطانیہ میں مہنگائی، نرسیں بھی ہڑتال کرکے سڑکوں پر آ گئیں
اس سلسلے میں برطانوی حکومت نے ریلوے یونین رہنماؤں کو مذاکرات کی دعوت دی ہے اور کہا ہے کہ ایسی ہڑتالوں سے ان لوگوں کو بھی بہت زیادہ نقصان ہو رہا ہے جو اسٹیشنوں پر کاروبار کرتے ہیں اور ان کا انحصار مسافروں کی آمد و رفت پر ہی ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں : برطانیہ میں مہنگائی کا بحران اساتذہ کو بھی سڑکوں پر لے آیا
یاد رہے کہ ریلوے یونین ذرائع کے مطابق ریلوے ملازمین تنخواہوں کے مسئلے پر پانچ جنوری کو بھی ہڑتال کریں گے۔ اس ہڑتال میں 15 ریلوے کمپنیاں حصہ لیں گی، واضح رہے کہ ملازمین رواں برس ایک ایک دن کی 5ہڑتالیں کرچکے ہیں۔