تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

کم ٹپ کیوں دی، برطانوی ویٹر نے جوڑے کی توہین کردی

لندن : برطانیہ کے مقامی ریستوران کی ویٹر نے کم بخشش(ٹپ) دینے پر کھانے کے لیے آنے والے جوڑے کی توہین کردی۔

تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے ایک ریستوران میں کھانا کھانے کے لیے آنے والے ایک جوڑے کو ریستوران کی ویٹر نے مناسب ٹپ نہ دینے پر توہین آمیز رویہ اختیار کرکے انہیں ریستوران سے جانے پر مجبور کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متاثرہ جوڑے نے کوئی عجیب کام کیا اور نہ ہی کوئی سماجی حدود عبور کی تاہم ویٹر نے خلاف توقع جوڑے کے ساتھ توہین آمیز رویہ اختیار کیا۔

متاثرہ جوڑے نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ’ہم ایک ریستوران ملاقات کے لیے گئے، ملاقات بہت اچھی رہی، ریستوران کا کھانا اور سروس بھی بہت اچھی تھی‘۔

متاثرہ شخص کا کہنا تھا کہ بد قسمتی سے ہماری خوشی بہت مختصر تھی، کیوں کہ میں جب بھی ریستوران میں کھانے کے لیے جاتا ہوں تو ٹپ کے بارے بھول جاتا ہوں اور بل کی ادائیگی کے وقت ٹپ یاد آتی ہے لیکن اس وقت میری جیب میں پیسے نہیں ہوتے۔

متاثرہ شخص کا کہنا تھا کہ ’میں نے شرمندگی کے ساتھ اپنی گرل فرینڈ سے کہا کہ کیا وہ کچھ مدد کرسکتی ہے جس پر اس نے خوشی خوشی کچھ رقم مجھے دی اور ہم نے ویٹر کی ٹپ کا بندوبست کردیا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ’ویٹر مسکراتی ہوئی آئی اور بل لے کر چلی گئی، تاہم ایک منٹ کے بعد ہی ویٹر واپس آئی اور پوچھا کہ ’کیا آپ کو یہاں کا ماحول اور سروس اچھی نہیں لگی‘۔

خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ’ریستوران کی ویٹر چاہتی تھی کہ ریستوران میں موجود تمام افراد میری خطا کے بارے میں جانے کیوں کہ اس آواز بہت بلند تھی جو سب کو اس طرف متوجہ کررہی تھی‘۔

ویٹر نے برطانوی جوڑے سے کہا کہ ’اگر آپ ٹپ برداشت نہیں کرسکتے تو میں مشورہ دیتی ہوں کہ مستقبل میں زیادہ مناسب ریستوران کا انتخاب کیجئے گا‘۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ویٹر کی جانب سے توہین آمیز الفاظ سننے کے بعد جوڑے نے فیصلہ کیا کہ مزید ڈراما بنے اس سے قبل ریستوران کو چھوڑ دیا جائے۔

متاثرہ شخص کا کہنا تھا کہ’میں سمجھتا ہوں کہ مذکورہ ویٹر کی زندگی میں کوئی ایسی مشکلات چل رہی ہوں گی جس کے باعث اس نے ایسا رویہ اختیار کیا‘۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گاہک کے کم ٹپ دینے پر ویٹر کے نامناسب رویے نے گاہک کو شرمندہ کیا۔ جس کی وجہ سے ریستوران نے ایک ہی رات میں دو گاہک کھو دیے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

Comments

- Advertisement -