ہفتہ, نومبر 16, 2024
اشتہار

سپریم کورٹ نے چیئرمین پیمرا کے براڈ کاسٹ میڈیا لائسنس معطل کرنے کا اختیار کالعدم قرار دے دیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے چیئرمین پیمرا کے براڈ کاسٹ میڈیا لائسنس معطل کرنے کا اختیار کالعدم قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے چیئرمین پیمرا کی لائسنس معطلی کے اختیار کے خلاف پی بی اے کے حق میں فیصلہ کر دیا۔

سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا کہ چیئرمین پیمرا کے پاس کسی براڈ کاسٹ میڈیا لائسنس معطل کرنے کا اختیار نہیں ہے، یہ اختیار قانونی طور پر درست نہیں، اس لیے چیئرمین پیمرا کے براڈ کاسٹ میڈیا لائسنس معطل کرنے کا اختیار کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔

- Advertisement -

سپریم کورٹ نے کہا پیمرا آرڈیننس سیکشن 13 واضح ہے کہ چیئرمین یا کوئی ایک شخص لائسنس معطل نہیں کر سکتا، براڈ کاسٹ میڈیا لائسنس معطل کرنے کے لیے شرائط موجود ہیں۔

فیصلے میں کہا گیا کہ پیمرا میں براڈ کاسٹ میڈیا لائسنس معطلی کا اختیار کس کے پاس ہے؟ یہ واضح نہیں ہے، رولز بننے سے قبل یہ واضح نہیں کہ لائسنس معطل کون کرے گا۔

تحریری فیصلے کے مطابق پیمرا نے 156 ویں اجلاس میں لائسنس معطلی سمیت اختیارات چیئرمین پیمرا کو تفویض کیے، پی بی اے نے چیئرمین پیمرا کو لائسنس معطل کرنے کا اختیار تفویض کیا جانا چیلنج کیا، پیمرا وکیل چیئرمین پیمرا کو اختیارات تفویض کرنے کی خاطر خواہ وجوہات پیش نہ کر سکے۔

واضح رہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے پیمرا کو لائسنس معطلی کے رولز فریم کرنے کا حکم دے رکھا ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ 3 رکنی بینچ نے جاری کیا، 9 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس منیب اختر نے تحریر کیا۔

Comments

اہم ترین

راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز اسلام آباد سے خارجہ اور سفارتی امور کی کوریج کرنے والے اے آر وائی نیوز کے خصوصی نمائندے ہیں

مزید خبریں