اسلام آباد : ٹیکس نادہندگان کے گرد گھیرا تنگ کرنے کیلئے آئندہ بجٹ میں حکومت نے حکمت عملی تیار کر لی ہے، نان فائلرزپر ٹیکس کی شرح میں اضافے کا امکان ہے ۔
تفصیلات کے مطابق آئندہ مالی سال کیلئے بجٹ 26 مئی کو پیش کیا جائے گا، ٹیکس دائرہ کار میں اضافے کیلئے موثر اقدامات کئے جائیں گے، آئندہ مالی سال میں نان فائلرزپر لگے ودہولڈنگ ٹیکس دوگنے کئے جانے کا امکان ہے۔
اس کے علاوہ ڈیویڈنڈ انکم پر بھی پچیس فیصد تک ٹیکس عائد کئے جانے کا امکان ہے جبکہ ٹیکس نا دہندگان سے گزشتہ دس برسوں کا حساب لینے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
ملکی آبادی 19 کروڑ سے زیادہ لیکن ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والے صرف 10 لاکھ 60 ہزار ہے جس کے باعث آئندہ بجٹ میں نان فائلرز کے گرد گھیرا مزید تنگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بینک ٹرانزیکشن پر ود ہولڈنگ ٹیکس بڑھا کر 0.6 فیصد ہو سکتا ہے، گھر، گاڑی اور جائیداد کی خریداری پر بھی زیادہ ٹیکس لگانے کی تجویز دی گئی ہے ، نان فائلرز کیلئے مشینری اور خام مال کی درآمد بھی مہنگی ہو گی ۔
اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ قرضوں میں اضافے کے پیش نظر آمدن بھی بڑھانا ہوگی، اس کیلئے معیشت کو دستاویزی شکل دینے کی ضرورت ہے ۔
ایف بی آر حکام کے مطابق اس سال جون تک مجموعی طور پر تین لاکھ ٹیکس نادہندگان کو نوٹس جاری کیے جائیں گے ۔
دوسری جانب ٹیکس دہنددگان ملازمت پیشہ افراد کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے قابل ٹیکس آمدنی کی حد میں اضافہ کے جانے کا امکان ہے۔