اسلام آباد : ماہانہ 1 لاکھ سے 3 لاکھ تک تنخواہ دار طبقے کے لئے بجٹ 26-2025 میں ریلیف حوالے سے اہم خبر آگئی۔
تفصیلات کے مطابق آئندہ سال بجٹ 26-2025 میں تنخواہ دار طبقے کیلئے بڑے ریلیف کی امیدیں ماند پڑنے لگیں۔
ذرائع نے کہا کہ آئی ایم ایف سالانہ 12 لاکھ تنخواہ ٹیکس فری کرنے پر رضا مند نہ ہوسکا اور سالانہ 12 لاکھ تنخواہ پر ایک فیصد کم سے کم ٹیکس عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
آئی ایم ایف نے کہا کہ ماہانہ 1 لاکھ تنخواہ کو ٹیکس فری کیا تو انکم ٹیکس گوشواروں کی تعداد کم ہوگی۔
انکم ٹیکس کی تمام سلیب میں معمولی ریلیف کی تیاریاں کی جارہی ہے ، ذرائع نے کہا کہ آئندہ سال کے بجٹ میں تنخواہ دارطبقےکی تمام سلیب پر ریلیف دیا جا سکتا ہے۔
تنخواہ دار طبقے کے لیے تمام سلیب ریلیف دیئے جانے کا امکان
دوسری جانب تنخواہ دار طبقے کے لیے تمام سلیب پر 2.5 فیصد ریلیف دیئے جانے کا امکان ہے۔
کارپوریٹ سیکٹر کیلئے بھی انکم ٹیکس کاریٹ 2.5 فیصد کم کرنے کی تیاریاں ہے اور سپر ٹیکس میں بھی 0.5 فیصد کمی کا امکان ہے۔
ٹیکس کی چھوٹ کی حد سالانہ 6 لاکھ تک ہی محدود رہنے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ ماہانہ 1 لاکھ روپے سے زائد تنخواہ پر انکم ٹیکس 5 فیصد سے کم ہو کر 2.5 فیصد، ماہانہ 1 لاکھ 83 ہزار تنخواہ پر ٹیکس شرح 15 فیصد سے کم ہوکر 12.5 فیصد ہوسکتی ہے۔
ذرائع کے مطابق ماہانہ 2 لاکھ 67 ہزار تنخواہ پر ٹیکس شرح 25 فیصد سے کم ہوکر 22.5 فیصد ، ماہانہ3لاکھ 33ہزارتک تنخواہ پرٹیکس شرح 30 فیصد کے بجائے 27.5 فیصد جبکہ ماہانہ 3 لاکھ 33 ہزار سے زائد تنخواہ پر ٹیکس شرح 2.5 کم ہو کر 32.5 فیصد ہوسکتی ہے۔