پیر, مئی 12, 2025
اشتہار

آئندہ وفاقی بجٹ میں حکومت کا بڑا ہدف کیا ہوگا؟ ایف بی آر نے بتادیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: وفاقی حکومت گیارہ جون کو بجٹ پیش کرے گی، ‏وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کریں گے۔

بجٹ سے پہلے حکومت نے آئندہ مالی سال کے لئے بڑے اہداف مقرر کئے ہیں، ان میں سیلز ٹیکس کی مد میں 2506 ارب روپے کا ہدف بھی مقرر کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سیلز ٹیکس کا ہدف حاصل کرنے کے لئے رواں مالی سال کی نسبت آئندہ مالی سال تیس فیصد گروتھ حاصل کرناہو گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مالی سال 2021-22 کے بجٹ میں اشیا پر 25 سو ارب روپےکا ہدف مقرر کیا گیا ہے جن میں سے سروسزپر6 ارب 61کروڑروپےکاسیلزٹیکس اکٹھاکیاجائےگا۔

ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کیلئےسیلز ٹیکس ہدف 1925 ارب سے زائد ہے، رواں مالی سال جولائی سےمارچ 1415ارب روپےکاسیلزٹیکس اکٹھاہوا جبکہ مالی سال 2018-19 میں جولائی سےمارچ1250ارب جمع ہوئےتھے۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے آئندہ بجٹ میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں وصولیوں کا ہدف 356 ارب روپے، کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں وصولیوں کا ہدف 785 ارب، انکم ٹیکس وصولیوں کے لیے گروتھ کا ہدف 22 فیصد اور سیلز ٹیکس وصولیوں میں گروتھ کا ہدف 30 فیصد رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں گروتھ کا ہدف 29 فیصد رکھا جائے گا، کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں گروتھ کا ہدف 12.1 فیصد مقرر کرنے، اشیا پر سیلز ٹیکس کی مد میں 2 ہزار 503 ارب 39 کروڑ وصول کرنے کا ہدف مقرر کرنے اور سروسز پر سیلز ٹیکس وصولیوں کا ہدف 2 ارب 61 کروڑ مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

بیوریجز سیکٹر سے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کا ہدف 5 ارب 13 کروڑ 50 لاکھ، بیوریجز کنسٹریٹ سیکٹر سے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کا ہدف 33 ارب 64 کروڑ 60 لاکھ، سیمنٹ سیکٹر سے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کا ہدف 1 کھرب 2 ارب 41 کروڑ 50 لاکھ جبکہ ٹوبیکو سیکٹر سے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کا ہدف 1 کھرب 34 ارب 54 کروڑ 10 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ قدرتی گیس سیکٹر سے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کا ہدف 11 ارب 97 کروڑ 20 لاکھ روپے، پیٹرولیم مصنوعات سے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کا ہدف 4 ارب 32 کروڑ 80 لاکھ روپے، درآمدی اشیا سے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کا ہدف 2 ارب 17 کروڑ روپے اور سروسز سیکٹر سے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کا ہدف 14 ارب 95 کروڑ 50 لاکھ روپے مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں