تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ایکسچینج کمپنیز میں سادہ لباس اہلکاروں کی تعیناتی سے ڈالر کی اُڑان تھم گئی

اوپن مارکیٹ میں انتظامیہ کے کریک ڈاؤن کی وجہ سے ڈالر کے ریٹ میں کمی ہوگئی، ملک بھر میں ایکسچینج کمپنیز کے اندر ڈالر کی خرید و فروخت کی نگرانی کے لیے قانون نافذ کرنے والے اہلکار سادہ لباس میں تعینات کردیے گئے۔

فاریکس ایسوسی ایشن کے صدر ملک بوستان کا کہنا ہے کہ ہم نے انتظامیہ سے خود درخواست کی ہے کہ ایکسچینج کمپنیز کے باہر سادہ لباس میں اہلکاروں کو تعینات کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے کرنے والے ادارے کے اہلکار ایکسیچنیج کمپنیز میں ڈالر کی خریدو فروخت والوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

ہمارے ممبرز نے شکایات کی تھی کہ بلیک مافیا ایجنٹ ایکسچینج کمپنیز میں آنے والے لوگوں کو پریشان کرتے ہیں۔ ملک بوستان نے بتایا کہ بلیک مافیا ایکسیچنیج کمپنیز میں ڈالر خرید و فروخت کرنے آنے والوں کو باہر سے پکڑ لیتے ہیں۔

انتظامیہ کی جانب اہلکاروں کی تعیناتی کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے ریٹ میں نمایاں کمی آئی ہے، اگر کریک ڈاوٴن ایسے ہی جاری رہا تو اوپن مارکیٹ میں ریٹ تیزی سے نیچے آئے گا، مارکیٹ میں ڈالر وافر مقدار میں موجود ہے، بیچنے والے زیادہ اور خریدنے والے کم ہیں۔

ملک بوستان کے مطابق مارکیٹ میں روزانہ بلیک مافیا والے اپنے ایجنٹوں کے ذریعے ڈالر خرید رہے تھے جس کی وجہ سے پریشر بن رہا تھا، کریک ڈاوٴن کی وجہ سے بلیک مافیا کے ایجنٹ انڈر گراؤنڈ ہوگئے ہیں۔

دوسری جانب ایکسچنج کمپینیز کے سیکرٹری جنرل ظفر پراچہ نے سادہ لباس اہلکاروں کی تعیناتی پر تحفظات کا اظہار کر دیا ہم نے اس حوالے اسٹیٹ بینک کو تحریری شکایت درج کردی ہے،کسی قانون کے تحت اہلکار ایکسیچنیج کمپنیز کے اندر نہیں بیٹھ سکتے، ظفر پراچہ نے بتایا کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 6 روپے کم ہوا ہے۔

Comments

- Advertisement -