امریکی ٹی وی نے رپورٹ کیا ہے کہ امریکی انٹیلی جنس نے حماس حملے سے کچھ روز پہلے بائیڈن انتظامیہ کو آگاہ کیا تھا۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سی آئی اے انٹیلی جنس نے بائیڈن انتظامیہ کو حماس کی تیاریوں کی 2 رپورٹس دی تھیں لیکن اسرائیل کے خلاف حماس کے کثیر الجہتی، پیچیدہ اور بڑے پیمانے پر مسلح کارروائیوں کا ذکر نہیں کیا گیا تھا۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کو کئی ہفتے پہلے غزہ اسرائیل تنازع بڑھنے سے خبردار کیا گیا تھا، امریکی انٹیلی جنس نے 28ستمبر کو حماس کے راکٹ حملوں سے آگاہ کر دیا تھا۔
بتایا گیا ہے کہ 5 اور 6 اکتوبر کو سی آئی اے رپورٹس میں حماس کی غیرمعمولی سرگرمی کا اشارہ دیا گیا تھا۔
5 اکتوبر کی رپورٹ روزنامہ C.I.A میں شائع ہوئی۔ حکام نے بتایا کہ انٹیلی جنس کا خلاصہ بڑے پیمانے پر پالیسی سازوں اور قانون سازوں میں تقسیم کیا جاتا ہے لیکن انٹیلی جنس حکام نے صدر بائیڈن یا وائٹ ہاؤس کے سینئر حکام کو ان میں سے کسی بھی رپورٹ سے آگاہ نہیں کیا۔ نہ ہی C.I.A. حکام نے رپورٹوں کو وائٹ ہاؤس کے پالیسی سازوں کیلیے خاص اہمیت کی حامل قرار دیں۔
کئی امریکی عہدیداروں نے جنہوں نے معاملے کی حساسیت کی وجہ سے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ان رپورٹوں کو معمول کے مطابق قرار دیا گیا بالکل اسی طرح جیسے دیگر انٹیلی جنس رپورٹس جو سال بھر لکھی گئیں۔