آسٹریلوی آل راؤنڈر کیمرون گرین نے جمعرات کو انکشاف کیا کہ وہ گردے کی دائمی بیماری میں مبتلا ہیں اور انہیں 12 سال کی عمر سے زیادہ زندہ رہنے کی توقع نہیں تھی۔
اب وہ 24 سال کے ہیں وہ تینوں فارمیٹس میں آسٹریلوی ٹیم کے اہم رکن بن گئے ہیں۔
پرتھ میں پاکستان کے خلاف آسٹریلیا کے پہلے ٹیسٹ کے دوران چینل سیون کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب میں پیدا ہوا تو والدین کو میرے گردے کی دائمی بیماری کی اطلاع ملی۔
ان کا کہنا تھا کہ بنیادی طور پر کوئی علامات نہیں ہیں یہ صرف الٹراساؤنڈ کے دوران پتہ چلا۔
پرتھ میں پیدا ہونے والے گرین نے کہا کہ خون کو فلٹر کرنے کے لیے ان کے گردے کی فعالیت اس وقت تقریباً 60 فیصد ہے۔
انہوں نے کہا کہ گردے کی دائمی بیماری کے ساتھ پانچ مراحل ہوتے ہیں جس میں پہلا مرحلہ سب سے کم شدید ہوتا ہے، اور پانچواں مرحلہ ٹرانسپلانٹ یا ڈائیلاسز ہوتا ہے، خوش قسمتی سے، میں دوسرے مرحلے میں ہوں لیکن اگر آپ ان کی کافی دیکھ بھال نہیں کرتے ہیں تو یہ آسانی سے نیچے چلا جاتا ہے گردے بہتر نہیں ہو سکتے۔ یہ ناقابل واپسی ہے۔
ان کے والد گیری نے براڈکاسٹر کو بتایا کہ بیماری کی تشخیص پریشان کن تھا ان کی زندگی کی توقع کے مسائل تھے کہ وہ شاید 12 سال کی عمر کے بعد زندہ نہیں رہ سکتے تھے۔
گرین اپنے پورے کرکٹ کیرئیر میں اس بیماری سے بڑی حد تک متاثر نہیں رہے ہیں لیکن انہوں نے کہا کہ کئی بار درد کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ اس مسئلے کو قرار دیا جا سکتا ہے۔
گرین نے 24 ٹیسٹ کھیلے ہیں لیکن مچل مارش کے حق میں پرتھ کے لیے اسکواڈ سے باہر رکھا گیا تھا۔