اوٹاوا: ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عالمی تجارتی جنگ چھیڑے جانے پر کینیڈا اور میکسیکو نے بھی امریکا پر بڑا جوابی وار کر دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈا اور میکسیکو نے ٹرمپ کے اقدام پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے امریکا پر جوابی اضافی ٹیرف لگانے کا اعلان کر دیا ہے۔
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو اور میکسیکو کے صدر کلاڈیا شین بام دونوں نے ہفتے کی رات جوابی ٹیرف کا اعلان کیا۔ کینیڈا اور میکسیکو امریکی ٹیرف کا مقابلہ کرنے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔
کینیڈا نے 155 بلین ڈالر تک کی امریکی درآمدات پر 25 فی صد جوابی اضافی ٹیرف عائد کر دیا ہے، جب کہ میکسین صدر کلاڈیاشین بام نے بھی کہا کہ ہم نے بھی پلان بی پر عمل کرتے ہوئے جوابی اضافی ٹیرف لگا دیا ہے۔ تاہم چین کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے خطاب میں کہا کہ کینیڈا اپنا دفاع کرنا جانتا ہے، وہ ہر صورت اپنے ملک کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ انھوں نے کہا تیل، قدرتی گیس اور بجلی سمیت کینیڈا سے درآمد کی جانے والی توانائی پر بھی 10 فی صد کی شرح سے ٹیکس عائد کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ٹرمپ نے میکسیکو اور کینیڈا کی درآمدات پر منگل سے 25 فی صد اور چین پر 10 فی صد ٹیرف نافذ کر دیا ہے، تاہم تیل، قدرتی گیس اور بجلی سمیت کینیڈا سے درآمد کی جانے والی توانائی پر 10 فی صد کی شرح سے ٹیکس عائد کیا جائے گا۔ کینیڈا نے بھی اتنا ہی ٹیرف اور ٹیکس عائد کر دیا ہے۔
کینیڈا کی جانب سے امریکی الکحل اور پھلوں کی تجارت میں 30 ارب کینیڈین ڈالر پر ڈیوٹی منگل کو اس وقت لاگو ہوگی جب امریکی ٹیرف شروع ہوگا، جب کہ بقیہ 125 ارب کینیڈین ڈالر کی تجارت پر ڈیوٹی 21 دنوں میں لاگو ہوگی۔
ٹرمپ نے عالمی تجارتی جنگ چھیڑ دی، چین، کینیڈا، میکسیکو پر اضافی ٹیرف عائد
جسٹن ٹروڈو نے اپنی تقریر کا آغاز امریکی صارفین کو مخاطب کر کے کیا، انھوں نے کہا ’’امریکی عوام! اس کے حقیقی نتائج آپ پر مرتب ہوں گے، اس کے نتیجے میں گروسری اور دیگر اشیا کی قیمتیں بڑھ جائیں گی۔ ٹروڈو نے امریکیوں کو یاد دلایا کہ کینیڈین فوجی افغانستان میں ان کے شانہ بشانہ لڑے اور کیلیفورنیا میں جنگل کی آگ اور کترینہ طوفان سمیت دیگر بحرانوں میں ان کی مدد کی۔
دوسری طرف میکسیکو کی صدر شین بام نے X پر ایک پوسٹ میں کہا کہ انھوں نے اپنے اقتصادی وزیر کو میکسیکو کے مفادات کے دفاع کے لیے ٹیرف اور نان ٹیرف اقدامات کو لاگو کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ انھوں نے میکسیکو حکومت کا مجرمانہ سرگرمیوں کے ساتھ گٹھ جوڑ کا امریکی الزام مسترد کرتے ہوئے کہا ’’اگر امریکی حکومت اور اس کی ایجنسیاں اپنے ملک میں فینٹینائل کی سنگین کھپت کو ختم کرنا چاہتی ہیں، تو وہ اپنے بڑے شہروں کی سڑکوں پر منشیات کی فروخت اور منی لانڈرنگ سے لڑیں۔‘‘