کراچی یونیورسٹی روڈ پر ہٹ اینڈ رن کیس میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے اور کے ایم ڈی سی ملازم کو ٹکر مانے والی گاڑی ن لیگ کے کارکن کی نکلی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق یونیورسٹی روڈ پر ہٹ اینڈ رن کیس میں ہونے والی پیش رفت میں انکشاف ہوا ہے کہ کے ایم ڈی سی ملازم کو جس کار نے ٹکر ماری تھی وہ ن لیگ کے کارکن کی ہے۔
واقعے میں ملوث ملزم کی گرفتاری کے لیے پولیس نے گلشن جمال میں چھاپہ مارا۔ جس گھر پر چھاپہ مارا گیا، وہ سندھ پولیس کے ریٹائرڈ افسر اور ان کے بھائی جو پیشے لے لحاظ سے ڈاکٹر ہیں، ان کا مشترکہ گھر نکلا۔
پولیس ٹیم جب گھر پہنچی تو ملزم ریحان مصطفیٰ کے والد نے ٹیم کو گھر کی تلاشی سے روک دیا اور اپنا تعارف ایک ڈاکٹر کے طور پر کراتے ہوئے کہا کہ وہ ملزم کے والد ہیں جب کہ ان کا بیٹا اپنے چچا ریٹائرڈ ڈی ایس پی کے ساتھ حیدرآباد گیا ہوا ہے۔
پولیس کے مطابق انہوں نے یہ بھی یقین دہانی کرائی ہے کہ جیسے ہی ریحان کراچی آئے گا، وہ اپنے بیٹے اور گاڑی دونوں کو لے کر خود تھانے آئیں گے۔
واضح رہے کہ ملزم کے والد ڈاکٹر اور چچ ریٹائرڈ ڈی ایس پی ایک ہی گھر میں اوپر نیچے کی منزل پر رہائش پذیر ہیں۔
دریں اثنا ذرائع کا کہنا ہے کہ حادثے کے وقت مذکورہ کار میں دو لڑکیاں بھی موجود تھیں، جو حادثہ ہوتے ہی گاڑی سے اتر کر پیدل بھاگ گئی تھیں۔
ذرائع نے بتایا کہ اس کار حادثے میں زخمی اطہر کا رکشے کے ذریعے اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں اس کی حالت انتہائی تشویشناک ہونے کے بعد وینٹی لیٹر پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ حادثہ دو روز قبل پیش آیا تھا۔ حادثے میں زخمی اطہر دو بچوں کا باپ ہے جو کوما میں جا چکا ہے۔