ہفتہ, مئی 11, 2024
اشتہار

جسٹس (ر) ناصر الملک نے بطور نگراں وزیر اعظم عہدے کا حلف اٹھا لیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: سابق چیف جسٹس جسٹس (ر) ناصر الملک نے بطور نگراں وزیر اعظم اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا، صدر مملکت ممنون حسین نے ان سے حلف لیا۔

تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر اعظم کی تقریب حلف برداری ایوان صدر میں منعقد ہوئی۔ صدر مملکت ممنون حسین نے سابق چیف جسٹس ناصر الملک سے حلف لیا جس کے بعد ناصر الملک نگراں وزیر اعظم کے عہدے پر فائز ہوگئے۔

تقریب میں سبکدوش وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، تینوں مسلح افواج کے سربراہان، اعلیٰ شخصیات، غیر ملکی سفیر، گورنر، چیئرمین سینٹ و ڈپٹی چیئرمین نے شرکت کی۔

- Advertisement -

یاد رہے کہ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی چھ ملاقاتوں کے بعد نگراں وزیر اعظم کے نام پر اتفاق کیا گیا تھا۔ دونوں رہنماؤں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ جسٹس (ر) ناصر المک نگراں وزیر اعظم ہوں گے۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نگراں وزیر اعظم کے لیے نام ایسا ہے جس پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا۔


جسٹس (ر) ناصر الملک کی زندگی پر ایک نظر

سابق چیف جسٹس ناصر الملک 17 اگست 1950 میں صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر سوات میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق سوات کے ایک با اثر اور سیاسی پراچہ خاندان سے ہے۔

ناصر الملک کے والد سیٹھ کامران 70 کی دہائی میں سینیٹر رہے جبکہ ان کے بھائی سوات کے میئر بھی رہے۔

سنہ 1972 میں ناصر الملک نے پشاور یونیورسٹی سے وکالت کی ڈگری حاصل کی۔ بعد ازاں وہ اعلیٰ تعلیم کے لیے برطانیہ چلے گئے۔ وطن واپسی پر انہوں نے پشاور ہائی کورٹ میں وکالت کی پریکٹس شروع کردی جبکہ اپنی مادر علمی میں تدریس کے فرائض بھی انجام دیے۔

ناصر الملک نے پشاور ہائیکورٹ میں 17 سال وکالت کی پریکٹس کی۔ سنہ 1981 میں وہ پشاور ہائیکورٹ بار کے سیکریٹری جنرل منتخب ہوئے۔ بعد ازاں دو بار ہائیکورٹ بار کے صدر منتخب ہوئے جبکہ پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس بھی رہے۔

سنہ 1993 سے 1994 تک وہ خیبر پختونخواہ کی صوبائی حکومت کے ایڈوکیٹ جنرل کے عہدے پر فائز رہے جہاں انہوں نے صوبائی حکومت کے قانونی معاملات میں مشاورت کے فرائض انجام دیے۔

ناصر الملک سپریم کورٹ کے بائیسویں چیف جسٹس رہے۔ وہ 2013 سے 2014 تک قائم مقام چیف الیکشن کمشنر بھی رہے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں