اسلام آباد : نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ عام انتخابات کب ہوں گے اس کا جواب ہمارے پاس نہیں ہے، الیکشن کراناالیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے ہماری نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ کچھ دن پہلےہی پتہ چلاتھاکہ نگراں وزیراعظم کیلئے میرا نام دیا جا رہا ہے، جوتاثرمیرےبارےبنایاجارہاہےوہی دیگرکیلئےبھی رہا، میرےلئےیہ تاثر کوئی اچنبھےکی بات نہیں۔
صدر مملکت کے خط سے متعلق سوال پر انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ صدرنےخط کےذریعےتجویزدی ہےکوئی فیصلہ نہیں دیا، صدرنےالیکشن کمیشن کوتجویزدی ہےوہی جواب دےسکتے ہیں، صدرعارف علوی آئینی طورپرملک کےسربراہ ہیں، ان کی بھی ایک رائے ان کاسیاسی جماعت سےتعلق بھی ہے۔
انھوں نے بتایا یکم ستمبر کو ایوان صدرمیں ملاقات میں شریک نہیں تھا، صدر کے خط کا کوئی قانونی پہلو نہیں ہے، جب تک سپریم کورٹ کاکوئی فیصلہ نہیں آتا ہم کام جاری رکھیں گے۔
انتخابات کے حوالے نگراں وزیراعظم نے کہا کہ الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے ہماری نہیں، انتخابات کب ہوں گے ، اس کا جواب ہمارے پاس نہیں، ہم ایک دن رہیں یاایک مہینہ رہیں قانون کےتحت ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت غیرجانبدارہوتی ہے، پوری کوشش کررہاہوں کہ نگراں حکومت پرجانبداری کاالزام نہ لگے، پارلیمنٹ سےجوقانون پاس ہوئےان پرہی عمل کررہےہیں ، الیکشن سےمتعلق سپریم کورٹ جوبھی فیصلہ کرےگی اس پرعمل کریں گے۔
نمائندہ مہر بخاری نے سوال کیا کیا آپ خیبرپختونخوا اور پنجاب کی نگراں حکومتوں کو قانونی سمجھتے ہیں تو انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ خیبرپختونخوا اور پنجاب کی نگراں حکومتیں قانونی ہیں، اخلاقی طور پر دباؤ میں بھی قانون کے مطابق فیصلےکرنےچاہئیں، قانون سازی پارلیمنٹ کا اختیار ہے،قانون کی تشریح عدالتوں کاکام ہے، نیب ترامیم پر عدالتی فیصلہ دیکھ کر نظرثانی سے متعلق فیصلہ کرین گے۔
نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں بھی اپناووٹ اس جماعت کودوں گاجس کےپاس معاشی پروگرام ہوگا، کابینہ میں جن لوگوں کوشامل کیا کوشش ہےسیاسی کارکن نہ ہو ، نگراں حکومت کوئی بھی غیرقانونی کام نہیں کرے گی ،نگراں حکومت کاجوبھی وقت ہےاسےملکی قوانین نےتحفظ دیاہوا ہے۔
بلاول بھٹو سے متعلق انھوں نے کہا کہ بلاول بھٹوجن تحفظات کااظہارکررہاہےاچھی بات ہے، میں مطمئن ہوں،نگراں حکومت آئینی وقانونی طورپربنائی گئی ہے، نگراں حکومت میں ہماراایک منٹ بھی غیرقانونی نہیں ہوگا۔
مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلوں کے حوالے سے سوال کے جواب میں انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل کافیصلہ اس میں بیٹھنےوالےدیں گے، مشترکہ مفادات کونسل کاجواب میں کیوں دوں، نگراں حکومت تمام کام قانون کےمطابق کرےگی۔
نگراں وزیراعظم نے مزید کہا کہ میرا خیال ہے جو محدود مدت ہے اس میں الیکشن ہوجائیں گے ، الیکشن کب ہوں گےاس کاقانونی جواب ہمارےپاس نہیں ہے، الیکشن سےمتعلق جس کے پاس قانونی جواب ہےاس کےپاس کوئی جاتا ہے، الیکشن کمیشن پراعتمادہے،الیکشن کمیشن نےاپناپروسیس شروع کیاہوا ہے۔