اشتہار

فوجی عدالتوں کے خلاف کیس : سپریم کورٹ کی ویب سائٹ سے ہٹایا جانے والا جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا نوٹ سامنے آگیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے کیس میں سپریم کورٹ نے تحریری حکم کے ساتھ جسٹس قاضی عائز عیسیٰ کا نوٹ بھی جاری کر دیا، جسے ویب سائٹ سے ہٹا دیا گیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کیس کے ابتدائی حکم نامے میں ویب سائٹ سے ہٹایا جانے والا جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا نوٹ بھی شامل کرلیا۔

جسٹس فائز عیسٰی کا چھ رکنی بینچ کو غیر قانونی قرار دینے کا نوٹ ہٹایا گیا تھا ،جسٹس فائز عیسٰی نے 184/3 کے رولز بنانے تک مقدمات ملتوی کرنے کا حکم دیا تھا،جسٹس فائز عیسٰی نے یہ حکم حافظ قرآن کو اضافی نمبروں کے ازخود نوٹس میں دیا تھا ۔عدالتی حکم کو رجسٹرار کے سرکلر کے ذریعے اور بعد ازاں چھ رکنی بینچ نے ری کال کیا تھا۔

- Advertisement -

جسٹس فائز عیسٰی نے نوٹ میں کہا کہ جب سے میری تعیناتی عدالت عظمٰی میں ہوئی تب سے آج تک کبھی کسی مقدمے کی سماعت سے گریز نہیں کیا، نہ میں نے کبھی کسی چیف جسٹس سےگزارش کی کہ مجھے کسی کام کے لیے کسی رجسٹری بھیجا جائے،نہ کبھی رجسٹرار آفس کو کسی نوعیت کا مقدمہ لگانے یا نہ لگانے کا کہا۔

جسٹس فائز عیسٰی کا کہنا تھا کہ ہمیشہ کوشش رہی کہ مقدمے کے ہر فریق کو ایک نظر سے دیکھوں، ہمیشہ کوشش رہی کہ ہر فیصلہ ایک ہی پیمانے سے آئین و قانون کے مطابق کروں، پوری سراعت سے کہتا ہوں خود کو سویلین کے ملٹری ٹرائل کے خلاف مقدمے سے خود کو دستبردار نہیں کررہا۔

انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ پریکسٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کی معطلی کے بعد سے عدالت میں نہیں بیٹھا، اب اگر میں یہ مقدمات سنوں تو میں اپنے آئینی و قانونی موقف کی خلاف ورزی کروں گا، آج دن تک چیف جسٹس نے میرے موقف کی تردید نہیں کی۔

اپنے نوٹ میں سپریم کورٹ کے جج کا کہنا تھا کہ بلکہ چیف جسٹس نے تو جواب دینا بھی گوارہ نہیں کیا،مجھے ادراک ہے کہ چیف جسٹس نے اپنے ساتھیوں کو بلا وجہ غیر ضروری کشمکش میں الجھا دیا ہے، مجھ ناجیز کی رائے میں عدالت عظمٰی کےسربراہ کو ایسا نہیں کرنا چاہیے، عدالت عظمٰی جیسا آئینی ادارہ فرد واحد کی مرضی سے نہیں چل سکتا۔

جسٹس فائز عیسٰی نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ پریکسٹس اینڈ پروسیجرایکٹ کا اطلاق چیف جسٹس اور دو سینئر ججز پر ہوتا ہے، جسٹس طارق مسعود نے بھی شروع میں کسی بینچ میں بیٹھنے سےکنارہ کشی اختیار کی، جسٹس طارق مسعود کے موقف کا احترام کرتا ہوں اسی طرح وہ میرے موقف کا احترام کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سینئر ترین جج کی حیثیت میں سمت کو درست رکھنا میرا فریضہ ہے، ججز کا گلدستہ فضا معطر رکھے گا جب کسی کو شک نہ ہو مخصوص فیصلہ کے لیے خصوصی بینچ تشکیل دیا گیا۔

Comments

اہم ترین

راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز اسلام آباد سے خارجہ اور سفارتی امور کی کوریج کرنے والے اے آر وائی نیوز کے خصوصی نمائندے ہیں

مزید خبریں