امریکا میں تیار کیا جانے والا دنیا کا طاقتور ترین مقناطیس فرانس پہنچ گیا جہاں اسے عالمی اشتراک سے بننے والے فیوژن ری ایکٹر یعنی ’’آئی ٹی ای آر‘‘ میں نصب کیا جائے گا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی ادارے جنرل اٹامکس کی جانب سے کئی برس کی جدوجہد کے بعد سینٹر سولینوئیڈ (مقناطیس) کو تیار کیا گیا ہے، جو 14 فٹ چوڑا اور 60 فٹ اونچا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اس سینٹرل سولینوئیڈ میں اتنی زیادہ مقناطیسی طاقت ہے کہ یہ طیارہ بردار بحری جہاز کو بھی کھینچ سکتا ہے۔
اس سینٹرل سولینوئیڈ کی قوت مبینہ طور پر زمینی مقناطیسی میدان کے مقابلے میں 28000 گنا زیادہ ہے۔
فرانس میں پہنچ جانے کے بعد اسے ’’انٹرنیشنل تھرمونیوکلیئر ایکسپیریمنٹل ری ایکٹر‘‘ (آئی ٹی ای آر) کی سائٹ تک پہنچایا جائے گا، جہاں یہ عملِ گداخت (فیوژن ری ایکشن) سے تجارتی پیمانے پر بجلی بنانے کے اوّلین عالمی منصوبے کا حصہ بن جائے گا۔
واضح رہے کہ فیوژن ری ایکٹر، جسے ’’تھرمو نیوکلیئر ری ایکٹر‘‘ بھی کہتے ہیں، عین اسی اصول پر کام کرتا ہے کہ جس پر نہ صرف سورج بلکہ کائنات کے تمام ستارے اربوں سال سے زبردست توانائی پیدا کررہے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کامیابی سے تنصیب کے بعد 2026 میں تجرباتی پیدادار شروع کی جائے گی، اس کے بعد بھی تقریباً دس سال کا عرصہ مکمل بحالی میں لگے گا۔