حال ہی میں انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے والے سابق قومی پیسر محمد عامر سنچورین ٹیسٹ میں محمد عباس کی کارکردگی پر اظہار خیال کیا ہے۔
سنچورین ٹیسٹ میچ میں پاکستان فتحیاب تو نہ ہو سکا، لیکن تین سال بعد ٹیم میں واپسی پر محمد عباس کی شاندار کارکردگی پر سابق ٹیسٹ کرکٹر محمد عامر نوجوان فاسٹ بولر کو تین سال ٹیم سے دور رکھنے پر سابق کوچز پر برس پڑے۔
محمد عامر نے سنچورین ٹیسٹ میں محمد عباس کی کارکردگی کو سراہا اور ساتھ ہی انہوں نے نوجوان بولر کو تین سال تک ٹیم سے باہر رکھنے پر قومی ٹیم کے سابق کوچز پر کڑی تنقید کی۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے ایک پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم کے ان سابق کوچز کو سامنے لایا جانا چاہیے، جنہوں نے پیس کی وجہ سے محمد عباس کو طویل عرصے تک ٹیم سے باہر رکھا اور انہیں ٹیم میں واپسی کیلیے تین سال لگے۔
محمد عامر کا کہنا ہے کہ محمد عباس کی پرفارمنس انہیں ٹیم سے باہر رکھنے والوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔
واضح رہے کہ سنچورین ٹیسٹ کے ذریعے محمد عباس نے تین سال بعد ٹیم میں واپسی کی تھی اور میچ کے چوتھے روز انہوں نے جنوبی افریقہ کے لیے 148 رنز کے ہدف کا حصول مشکل بنا دیا تھا۔
محمد عباس نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دوسری اننگ میں 6 جب کہ میچ میں مجموعی طور پر 7 وکٹیں حاصل کیں اور ایک موقع پر مسلسل 15 اوورز کرائے۔
تاہم کسی ساتھی بولر کی جانب سے مدد نہ ملنے پر جنوبی افریقہ سنسنی خیز مقابلے کے بعد یہ میچ دو وکٹوں سے جیت گیا۔