اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ کراچی آپریشن کو صرف ایک شخص کی وجہ سے متنازعہ بنایا جارہا ہے، ایک ہفتہ گزر گیا مگر سندھ حکومت نے اب تک رینجرز کے اختیارات میں توسیع نہیں کی۔
اگر رینجرز کو اختیارات نہ دیئے گئے تو ڈاکٹر عاصم کی ویڈیو منظر عام پر لےآئیں گے
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا چوہدری نثار نے کہا کہ رینجرز اختیارات کے معاملے کو اتنا بڑھاوا دینا تشویشناک ہے۔
ان کا کہناتھا کہ صوبائی حکومت امن و امان کی حالت درست کردے تو رینجرز کو بیرکوں میں بھیج دیں گے، کراچی آپریشن کو ڈی ٹریک کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر صوبائی حکومت کراچی آپریشن نہیں چلانا چاہتی تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں
انہوں نے مزید کہا کہ ایک شخص کے مفاد کے لئے کراچی کے امن و امان سے کھیلا جا رہا ہے، انہوں نے پیپلزپارٹی کی قیادت سے اپیل کی کہ آپریشن کو متنازعہ نہ بنائے۔
اس سے قبل وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کراچی آپریشن آج سے ڈھائی سال قبل تمام جماعتوں کی مشاورت اور مرضی سے شروع کیا گیا۔
ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے سال دو ہزار تیرہ میں کراچی کو فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیاتھا، جس پر ہم نے نوٹس بھی لیا تھا۔
چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ فوج کو چوراہوں، گلیوں کی حفاظت کے لئے کراچی میں کھڑا نہیں رکھ سکتے۔
وزیر اعلی سندھ کو کراچی آپریشن کا کپتان بنایا گیا،مخصوص انداز مین رینجرز کی تضحیک کی جا رہی ہے ۔
چوہدری نثار نے کہا کہ اگر سندھ حکومت کو رینجرز سے اختلاف ہے ، نیب سے اختلاف سے ہے خواہ کسی بھی اختلاف ہے تو بیان بازی نہیں کی جانی چاہئیے ۔ صوبے کو کوئی اختلافات ہیں تو میٹنگ میں بات کی جائے عوام میں نہیں۔