لاہور: چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا ہے کہ کرپشن فری پاکستان کے لیے جامع پالیسی تشکیل دے دی ہے، اداروں کی نسبت 42 فیصد عوام کا اعتماد نیب کو حاصل ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیب لاہور بیورو کا دورہ کیا اس موقع پر ڈی جی نیب لاہور کے ہمراہ ڈائریکٹرز کی مختلف کیسز پر جامع بریفنگ دی گئی۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ عوام کا نیب کی طرف زیادہ رجحان اعتماد کا ضامن ہے، نیب کو 2017 کی نسبت اس سال دگنی شکایات موصول ہوئی ہے، اداروں کی نسبت 42 فیصد عوام کا اعتماد نیب کو حاصل ہے۔
جاوید اقبال نے کہا کہ نیب افسران تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے کوشاں ہیں، نیب میں پروفیشنل کوتاہیوں پر قابو پایا گیا ہے، نیب آپریشنل، پرازیکیوشن، اویئرنیس ونگز میں بہتری آئی ہے۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ عالمی رپورٹ کے مطابق پاکستان کرپشن پر 116ویں نمبر پر آچکا ہے، سارک ممالک کے لیے پاکستان رول ماڈل کا کردار ادا کررہا ہے۔
مزید پڑھیں: کرپشن کی سزا موت ہو تو ملک کی آبادی کم ہوجائے، چیئرمین نیب
واضح رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب سزاؤں کے لیے قانون سازی نہیں کرتی یہ پارلیمنٹ کا کام ہے، اگر کرپشن پر سزائے موت کا قانون آیا تو ملک کی آبادی کم ہوجائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر قدم پاکستان اور عوام کی بہتری کے لیے اٹھایا جاتا ہے، وفاداری صرف پاکستان کے ساتھ ہونی چاہیے۔
چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ 70 سی سی موٹرسائیکل پر گھومنے والے آج دبئی میں ٹاور کے مالک ہیں، اگر ان ٹاورز کے بارے میں پوچھ لیا تو کیا برا کام کیا ہے، نیب اپنا کام کرتی رہے گی۔