تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

نیب اجلاس: سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر سمیت 13 انکوائریز کی منظوری

اسلام آباد: قومی ادارہ احتساب بیورو (نیب) کے اجلاس میں سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر سمیت 13 انکوائریز کی منظوری دے دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا نیب ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں کرپشن کیسز کی تحقیقات میں پیشرفت کا جائزہ لیا گیا جبکہ جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات پر پیشرفت رپورٹ بھی زیر غور آئی۔

اجلاس میں 13 انکوائریوں کی منظوری دی گئی، سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر، غلام ربانی، سابق سیکریٹری مواصلات شاہد اشرف تارڑ، سابق چیئرمین اوقاف صدیق الفاروق اور سابق ایم ڈی شیخ عابد کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں چوہدری شجاعت حسین، پرویز الہٰی، سابق چیئرمین سی ڈی اے کامران لاشاری، سابق ڈائریکٹر غلام سرور سندھو و دیگر کےخلاف بھی بدعنوانی ریفرنس کی منظوری دی گئی۔

ملزمان پر ڈپلومیٹک شٹل، ٹرانسپورٹ کے غیر قانونی ٹھیکے اور لائسنس دینے کا الزام ہے۔

چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے جس کا خاتمہ ذمہ داری ہے۔ میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے کہا کہ احتساب سب کے لیے کی پالیسی پرسختی سے عمل پیرا ہیں، فیس نہیں بلکہ ٹھوس شواہد کے مطابق کیس پر یقین رکھتے ہیں۔

جاوید اقبال نے مزید کہا کہ بدعنوانی کے خاتمے کے لیے زیروٹالرنس کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے نیب ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں سابق چیئرمین کے پی ٹی احمد حیات کے خلاف بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔

اجلاس میں سابق وائس چانسلر عبد الولی خان یونیورسٹی مردان احسان علی، ایگزیکٹو انجینئر ایری گیشن خیرپور ایاز احمد اور سابق پولیس افسران ملک نوید، میاں رشید و دیگر کے خلاف بھی ریفرنسز کی منظوری دی گئی تھی۔

اس موقع پر چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کرپشن فری پاکستان کے لیے بھرپور کوششیں کررہا ہے۔ وائٹ کالرکرائم کی تحقیقات نہ کرنے کی صلاحیت کا تاثر مسترد کرتے ہیں۔

چیئرمین نیب کا مزید کہنا تھا کہ 900 ارب روپے کے کرپشن کیسز احتساب عدالتوں میں دائر کیے جا چکے ہیں۔

Comments

- Advertisement -