لاہور: چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب میں تھانہ کلچر برداشت نہیں کیا جائے گا، کرپٹ عناصر سے ملک کی لوٹی ہوئی دولت برآمد کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں نیب کے افسران سے خطاب کرتے ہوئے کیا، چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاویداقبال نے لاہور نیب بیورو کا دورہ کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب نے بدعنوانی کے خاتمے کا عزم کر رکھا ہے، ملک سے کرپشن کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے، نیب کو کسی فرد، صوبے یا کسی سیاسی یا مذہبی جماعت سے انتقام کیلئےنہیں بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ نیب میں تھانہ کلچر برداشت نہیں کیا جائے گا، کسی اپروچ اور سفارش پر یقین نہیں رکھتا، ہماری پالیسی صرف قانون کےتابع ہے، نااہل اور قانون شکن افسران کی ادارے میں کوئی جگہ نہیں۔
چیئرمین نیب کا مزید کہنا تھا کہ عوام کو نیب کے کام میں اب انصاف ہوتا نظرآئےگا، پاکستان 84 ارب ڈالر کا مقروض ملک ہے، کرپٹ عناصر سے ملک کی لوٹی ہوئی دولت برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائیں گے۔
چیئرمین نیب کا مزید کہنا تھا کہ ادارے کی وفاداری صرف ریاست پاکستان سے ہے، کسی ملزم کی تذلیل ہمارا اختیارنہیں ہے، اور نہ ہی قومی احتساب بیورو سیاسی انتقام کا ادارہ ہے، نیب کرپٹ افراد سے قانون کے مطابق نمٹے گا۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ 25مقدمات تفتیش کے مراحل سے گزر رہے ہیں، نیب لاہور میں اس وقت میگا کرپشن کا صرف ایک کیس رجسٹر ہے، انہوں نے نیب افسران پر زور دیا کہ وہ کرپشن کی قوتوں کےخلاف سینہ سپر ہوجائیں۔
چیئرمین نیب نے واضح کیا کہ بےداغ ماضی کی وجہ سے مجھےاتفاق رائے سےچیئرمین نیب بنایا گیا ہے۔