لاہور: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وائس چانسلر پنجاب یونی ورسٹی کو ہتھکڑی لگا کر پیش کرنے کے معاملے پر نیب کے ایڈیشنل ڈی جی محمد رفیع کو معطل کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق جامعہ پنجاب کے اساتذہ کو ہتھکڑی لگانے کے معاملے پر قومی احتساب بیورو کے چیئرمین نے ایکشن لیتے ہوئے ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب لاہور کو معطل کر دیا۔
[bs-quote quote=”پنجاب یونی ورسٹی کیس نئی انویسٹی گیشن ٹیم کے حوالے کرنے کا حکم” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]
چیئرمین نیب نے کیس کی تفتیشی ٹیم کی تبدیلی کے بھی احکامات جاری کر دیے، چیئرمین نے پنجاب یونی ورسٹی کیس نئی انویسٹی گیشن ٹیم کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال نے چیئرمین نیب کی انکوائری کمیٹی کی رپورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے پنجاب پولیس کے اے ایس آئی کو بھی معطل کرنے کے لیے آئی جی پی کو سفارش کر دی۔
قبل ازیں چیئرمین نیب نے احتساب بیورو کے لاہور آفس کا دورہ کیا، جہاں انھوں نے میگا کرپشن کیسز اور نیب لاہور کی مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیا۔
نیب سے جاری اعلامیے کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا ترجیح ہے، ملک سے بد عنوانی کا خاتمہ پوری قوم کی آواز ہے۔
دریں اثنا سابق وی سی پنجاب یونی ورسٹی مجاہد کامران کو ہتھکڑی لگانے کے معاملے پر چیئرمین نیب سے پنجاب یونی ورسٹی کے پروفیسرز پر مشتمل وفد نے ملاقات کی۔
تفصیلات پڑھیں: پنجاب یونی ورسٹی میں غیر قانونی بھرتیاں، سابق وی سی سمیت 6 ملزمان گرفتار
چیئرمین نیب نے وفد کو معاملے پر بھرپور انصاف کی یقین دہانی کرائی، اس موقع پر وفد نے بھی ڈی جی نیب لاہور کے خلاف چلائی گئی مہم پر اظہارِ افسوس کیا، نیب لاہور آفس کے دورے کے موقع پر چیئرمین نیب نے ڈاکٹر مجاہد کامران اور دیگر زیرِ حراست رجسٹرارز سے بھی ملاقات کی۔
واضح رہے کہ پنجاب یونی ورسٹی کے سابق وائس چانسلر مجاہد کامران کو نیب نے 11 اکتوبر کو حراست میں لیا تھا، نیب نے سابق وی سی سمیت دیگر اساتذہ کو ہتھکڑیاں لگا کر احتساب عدالت میں پیش کیا تھا۔