لاہور : جوڈیشل ایکٹوازم پینل نے بےنظیرانکم سپورٹ پروگرام میں کرپشن کی تحقیقات کے لئے چیئرمین نیب سےرجوع کرلیا ہے، خط میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین نیب کرپٹ افراد کی نشاندہی کے لیے انکوائری کا حکم دیں۔
تفصیلات کے مطابق بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں کرپشن کی تحقیقات کے لئے چیئرمین نیب سےرجوع کرلیاگیا، جوڈیشل ایکٹوازم پینل نےچیئرمین نیب، ڈی جی، صدر مملکت عارف علوی ،وزیراعظم عمران خان کوخط لکھ دیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام میں کرپشن منظرعام پرآچکی ہے، غریب اورمستحق لوگوں کی رقم کرپٹ اورمنظورنظرافرادکودی گئی، پروگرام کےتحت کن کن لوگوں کورقم دی گئی تحقیقات کی ضرورت ہے۔
خط میں مزید کہا گیا نادراکی حالیہ رپورٹ کےبعد معاملے میں ملوث افراد کی نشاندہی ضروری ہے اور استدعا کی گئی کہ چیئرمین نیب کرپٹ افراد کی نشاندہی کے لیے انکوائری کا حکم دیں۔
خط کی کاپی صدر پاکستان، وزیراعظم اورصوبائی وزرائے اعلیٰ کو بھی بھیجی گئی ، خط میں کہا گیا گریڈ 17 سے 21 کے 2543 افسران انکم سپورٹ پروگرام سے مستفید ہوئے، متعدد اعلیٰ سرکاری افسران بیویوں کے نام پر پیسے وصول کرتے رہے۔
خط کے متن میں کہا گیا بلوچستان میں زیادہ سرکاری افسران بی آئی ایس پی سےمستفیدہوئے، بلوچستان سے741سرکاری افسران اور سندھ میں گریڈ18 کے 342افسران نے بی آئی ایس پی سےفائدہ اٹھایا۔
خط میں بتایا گیا گریڈ 21 کے3 اورگریڈ 20 کے 59 افسران نے فائدہ اٹھایا، ریکارڈ کے مطابق گریڈ19کےافسران کی تعداد429 ہے جبکہ انکم سپورٹ پروگرام کے6افسران،گریڈ17کے1240 افسران نےفائدہ اٹھایا۔