اسلام آباد: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ہر پاکستانی کی صحت اور معاشی صورتحال خطرے میں ہے، آج کے جیسے حالات کا صدی میں ایک بار سامنا کرنا پڑتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے جو بجٹ پیش کیا ہے وہ کسان اور مزدور دوست نہیں ہے، حکومت کا بجٹ کرونا سے نمٹنے کا بجٹ ہے اور نہ ہی کسی چیلنج سے نمٹنے کے لیے ہے۔
بلاول بھٹو نے سوال کیا کہ کس نے کہا تھا کرونا وائرس زکام ہے، کون لاک ڈاؤن کے خلاف تھا اور وہ آج بھی ہے، کس نے کہا تھا کرونا وائرس پاکستان میں وبائی نہیں ہے؟ اپنی مجرمانہ غفلت کا ملبہ آپ پاکستان کے عوام پر کس طرح ڈال سکتے ہیں؟
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ طبی عملے کے 40 ارکان کرونا سے جاں بحق ہوچکے ہیں، جب ہمیں پتا تھا ملک میں زیادہ کیسز اور اموات ہونگی توکیا تیاری تھی؟ بجٹ میں کیا ڈاکٹرز اور طبی عملے کو کوئی رسک الاؤنس دیا ہے؟ بجٹ ایسا ہے جیسے کرونا ماضی میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر 15 منٹ بعد ایک پاکستانی کی کرونا سے موت ہورہی ہے، کیا حکومت نے بجٹ میں کرونا سے نمٹنے کے لیے کوئی پیسہ رکھا؟ کرونا کا پھیلاؤ حکومت کی ناکامی اور نااہلی ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے کبھی نہیں کہا کہ پاکستان کو ہمیشہ کے لیے لاک ڈاؤن کردیں، ہم نے یہی کہا تھا کہ عالمی ادارہ صحت کی ہدایات پر عمل کریں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ گزشتہ سال آصف زرداری نے ٹڈی دل کا مسئلہ اٹھایا تھا، کیا حکومت چاہتی ہے پاکستان میں ساری فصلیں تباہ ہوجائیں تب یہ ایکشن لیں گے، حکومت کیا کھانے کی اشیا ختم ہوجائیں گی تب ایکشن لے گی۔