اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے بھی ایوان بالا کے انتخابات کے لیے اوپن بیلٹ کی حمایت کر دی۔
تفصیلات کے مطابق صادق سنجرانی نے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کے سلسلے میں صدارتی ریفرنس پر اپنا جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا۔
انھوں نے جواب میں لکھا کہ آئین میں تبدیلی پارلیمان اور اس کی تشریح کرنا عدلیہ کی صواب دید ہے۔
یاد رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، پنجاب، خیبر پختون خوا اور بلوچستان حکومتیں پہلے ہی اوپن بیلٹنگ کی حمایت کر چکے ہیں، تاہم سندھ حکومت کی جانب سے اس کی مخالفت کی گئی ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے اپنے جواب میں کہا تھا کہ آئین سازی یا آئین میں ترمیم پارلیمنٹ کا کام ہے اور آئین کی تشریح کرنا سپریم کورٹ کا استحقاق ہے، عدالت جو بھی فیصلہ کرے اسمبلی اس کی حمایت کرے گی۔
سینیٹ الیکشن: اسپیکر قومی اسمبلی نے اوپن بیلٹ کی حمایت کر دی
دوسری طرف سیاسی جماعتوں میں پاکستان پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی پاکستان نے اوپن بیلٹ کی مخالفت کی ہے، الیکشن کمیشن نے بھی صدارتی ریفرنس کی مخالفت کی ہے، الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں اپنا جواب جمع کراتے ہوئے کہا تھا کہ سینیٹ انتخابات آئین کے تحت ہی ہوتے ہیں، آئین کے آرٹیکلز 59، 219 اور 224 میں سینیٹ انتخابات کا ذکر ہے۔
جواب میں کہا گیا کہ آرٹیکل 226 سے واضح ہے کہ وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کے سوا الیکشن خفیہ رائے شماری سے ہوں گے، آئین میں کل 15 انتخابات کا ذکر ہے، آئین پاکستان اوپن بیلٹ کی اجازت نہیں دیتا، آئین میں صرف وزیر اعلیٰ اور وزیر اعظم کے انتخابات کو ہی اوپن کیا گیا ہے۔