بھارتی صحافی چندریش نارائن کا کہنا ہے کہ حکومت کی اجازت بغیر بھارتی ٹیم پاکستان نہیں آسکتی۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’اسپورٹس روم‘ میں گفتگو کرتے ہوئے چیمپئنز ٹرافی سے متعلق بھارتی صحافی چندریش نارائن نے کہا کہ جب بھی پاک بھارت کرکٹ ہوتی ہے تو حکومتوں کے درمیان ہی باتیں ہوتی ہیں، 2004 میں جب بھارتی ٹیم پاکستان آئی تھی تب دونوں ملکوں کے صدر کی رضامندی سے سیریز کھیلی تھی اس کے بعد دو سے تین سیریز کھیلی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ جب تک حکومت نہیں چاہے گی تب تک ٹیم پاکستان نہیں آسکتی۔
چندریشن نارائن نے کہا کہ آئی سی سی ٹورنامنٹ سے پہلے ہر بار کوئی نہ کوئی تماشہ ہوتا ہے، کیا یہ تماشہ ہم کو دکھانے کے لیے ہوتا ہے، بند کمروں میں فیصلے پہلے سے ہوجاتے ہیں اور ہمیں بعد میں پتا چلتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایوارڈ آئی سی سی بورڈ میٹنگ میں ہوتے ہیں تب حکومت سے باتیں نہیں ہوتیں۔
ایک سوال کے جواب میں چندریش نارائن نے کہا کہ مداح یہ چاہتے ہیں کہ پاک بھارت کرکٹ ہو اور وہ اسے انجوائے کرسکیں۔
کرکٹ ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق بی سی سی آئی کی جانب سے آئی سی سی کو آگاہ کیا جا چکا ہے کہ بھارتی ٹیم چیمپئنز ٹرافی 2025 میں شرکت کے لیے پاکستان نہیں جائے گی۔
یہ پڑھیں: ’جاؤ نہیں کرنی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی‘۔۔ بھارتی صحافی کا دبنگ بیان
واضح رہے کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی آئندہ سال 19 فروری سے 9 مارچ تک پاکستان میں شیڈول ہے جس میں 8 ٹیموں نے شرکت کرنا ہے۔
گزشتہ روز اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتی صحافی وکرانت گپتا کا کہنا تھا کہ بھارتی ٹیم کو پاکستان بھیجنے سے انکار پر اگر پی سی بی کی جگہ ہوتا تو میں بھی یہی کہتا کہ جاؤ نہیں کرنی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی۔
وکرانت گپتا نے کہا تھا کہ بھارت نے ایک اور پاکستان نے 2 ایگریمنٹ کیے بھارت نے ممبر پارٹیسپیٹنگ ایگریمنٹ کیا ہے،جو بورڈ ممبر کرتے ہیں جب کہ پاکستان نے پارٹیسپیٹنگ ایگریمنٹ کے ساتھ ہوسٹنگ ایگریمنٹ بھی کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت نے اپنے ٹاپ کھلاڑیوں کی سیکیورٹی کو وجہ بنایا بھارت نےکہہ دیا سیکیورٹی ایشو ہے مجھے نہیں معلوم سیکیورٹی ایشو ہے یا نہیں؟ پاکستان چیمپئنز ٹرافی نہیں کراتا تو وجہ کیا بتائے گا؟ پاکستان یہ نہیں کہہ سکتا کہ بھارت نے آنے سے انکار کر دیا ہے۔