قومی کپتان محمد رضوان نے کہا ہے کہ ہم چیمپئنز ٹرافی میں کامیابی کے لیے پر امید ہیں اور ضروری نہیں کہ نیوزی لینڈ کیخلاف بابر ہی اوپن کریں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی میں کامیابی کے لیے پر امید ہیں۔ اوپنگ کیلیے بابراعظم سب سے مضبوط کھلاڑی اور وہی اننگ کا آغاز کریں گے، تاہم ضروری نہیں کہ وہ نیوزی لینڈ کے خلاف اوپن کریں۔
قومی کپتان نے سہ فریقی سیریز میں زخمی ہونے والے فاسٹ بولر حارث رؤف سے متعلق کہا کہ حارث مکمل توانائی کے ساتھ بولنگ پریکٹس کر رہے ہیں اور انہوں نے اپنی ٹیم کے لیے دستیابی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں بولنگ میں کوئی تکلیف نہیں ہو رہی۔
محمد رضوان نے کہا کہ ہم ایک ٹیم کی طرح کھیل رہے ہیں اور تمام 15 کھلاڑی میرے لیے کپتان ہیں۔ تاہم سینئر کھلاڑیوں پر پرفارمنس کی ذمہ داری زیادہ ہوتی ہے۔ ہمارے پاس آپشنز ہیں، کنڈیشن دیکھ کر فیصلے کرتے ہیں۔ ہم اپنی غلطیوں کو ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 29 سال بعد پاکستان کسی آئی سی سی ایونٹ کی میزبانی کر رہا ہے۔ اس طویل عرصے میں پاکستان کو کامیابیاں بھی ملی ہیں۔ ہم نے چیمپئنز ٹرافی جیتی، ٹیسٹ کی نمبر ون ٹیم بنے ہیں۔ ہماری صلاحیتوں پر شک نہیں کرنا چاہیے۔ پوری قوم چیمپئنز ٹرافی کو انجوائے کرے۔
قومی کپتان کا کہنا تھا کہ میچ ڈے پر کمی بیشی دور کرنے پر ہم کام کر رہے ہیں۔ ہم سیکھنے کے موڈ میں ہیں اور پلیئنگ الیون ہوم کنڈیشنز کے مطابق ہی ہوگی۔
انہوں نے سہ فریقی سیریز کے فائنل میں پہلے بیٹنگ کرنے کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ فائنل میں پہلے بیٹنگ اس لیے کی تاکہ ہمیں اپنی خامیوں کا پتہ چل سکے۔ اس میچ میں اپنی کمزوریوں کو ٹارگیٹ کیا ہے اور امید ہے کہ کل وہ غلطیاں نہیں ہوں گی۔ آئندہ میچز میں ہمیں اپنی بہترین کرکٹ کھیلنا ہوگی۔
محمد رضوان نے کہا کہ کہیں نہ کہیں ہمیں پروفیشنلزم میں بہتری لانی ہے۔ مستقبل میں فل ٹائم اوپنر چاہیے۔ پاکستان میں ایسے پلیئر ہیں جن سے توقعات وابستہ رہتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی کھلاڑی پرفیکٹ نہیں ہو سکتا۔ کل کے میچ میں کوئی مختلف چیزیں کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان کو سہ فریقی سیریز میں نیوزی لینڈ سے فائنل سمیت دو میچوں میں شکست ہوئی جب کہ چیمپئنز ٹرافی کا پہلا مقابلہ بھی کل شاہینوں اور کیویز کے درمیان ہے۔