تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

متحدہ عرب امارات جانے کے لیے نئی شرط

دبئی : متحدہ عرب امارات میں کام کرنے والوں کے لیے  اب نوکری تبدیل کرنے کے لیے اچھے کردار کا سرٹیفکٹ ضروری قرار دے دیا گیا  ہے۔

تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی وزارتِ خارجہ امور نے تمام تارکینِ وطن کی لیے نوکری تبدیل  کرتے ہوئے اچھے کردار کا  سرٹیفکٹ جمع کرانا ضروری ہے‘ اس کے بغیر نئی ملازمت کا حصول  ممکن نہیں ہے‘ وزارتِ خارجہ کے کال سنٹر برائے بین الاقوامی تعاون نے اس کی تصدیق بھی کردی ہے۔

   خیال رہے کہ یہ اعلان متحدہ عرب امارات کی جانب سے گزشتہ ماہ فروری کی 23 تاریخ کو جاری کردہ اعلامیے کی نفی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ  اچھے کردار کا سرٹیفکٹ اب ضروری نہیں ہے اگر آپ پہلے سے امارات میں رہائش پذیر ہیں‘ تاہم اب پہلے سے رہائش پذیر افراد کو بھی پولیس کی جانب سے جاری کردہ کریکٹر سرٹیفیکٹ پیش کرنا ہوگا۔

یاد رہے کہ وہ افراد جو اس وقت متحدہ عرب امارات میں مقیم نہیں ہیں اور  یہاں نوکری حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ان کا ویزہ اس وقت تک پراسس نہیں کیا جائے گا جب تک وہ اپنے ملک کی پولیس کی جانب سے اچھے کردار کے حامل ہونےکا سرٹیفیکٹ پیش نہیں کریں گے۔ اس سرٹیفکٹ کو اس سال فروری کی چار تاریخ سے بطور قانون لازمی قرار دیا گیا تھا۔

یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ امارات میں کام کرنے کے خواہش مند افراد کے اچھے کردار کا حامل ہونے کے سرٹیفیکٹ تو لازمی پیش کرنا ہوگا‘ ساتھ ہی ساتھ سیکیورٹی کو مدنظررکھتے ہوئے ان کے ماضی کی چھان بین بھی کی جائے گی۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ جاری کردہ اعلامیے کے مطابق اعلی کردار کا سرٹیفکیٹ جمع کرانے کی شرط صرف ملازم کے لیے مخصوص ہے جب کہ ملازم کے اہل خانہ کو استثنیٰ حاصل ہو گا اسی طرح وزٹ ویزہ پر آنے والے افراد بھی اعلیٰ کردار کے سرٹیفکیٹ جمع کرانے سے مستثنیٰ ہوں گے۔

ترجمان متحدہ عرب امارات کا کہنا تھا کہ اس پابندی کا مقصد ملک کو محفوظ ترین ملک بنانا ہے جہاں جرائم ریٹ نہ ہونے کے برابر ہوں اور اس سرزمین کو کوئی جرائم پیشہ شخص اپنی پناہ گاہ کے طور پر استعمال نہ کرسکے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

Comments

- Advertisement -