تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

ن لیگ اور تحریک انصاف ادوار میں معاشی اور اشیاء کی قیمتوں کا چارٹ جاری

اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے ن لیگ اور پی ٹی آئی ادوار میں معاشی اور اشیاء کی قیمتوں کاچارٹ جاری کردیا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ن لیگ اور پی ٹی آئی ادوار میں معاشی اور اشیاء کی قیمتوں کا چارٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ عوام سب جانتے ہیں اپنے مجرم کو پہچانتے ہیں ، معاشی تباہی کا چہرہ صرف عمران خان ہیں ، نوازشریف دورمیں ہمیشہ مہنگائی، کرپشن میں کم ہوئی۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عمران صاحب کےمعاشی جرائم کی سزا عوام کونہیں دینا چاہتے ، پٹرول کی قیمت بڑھانا آسان ہے،عوام کو تکلیف سے بچانا چاہتے ہیں ، عوام پرمزیدبوجھ نہ پڑے، اس لئے پڑول کی قیمت نہیں بڑھا رہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران صاحب کو اپنے معاشی جرائم کا بوجھ کاجواب دینا پڑے گا ، نوازشریف نے دہشت گردی ختم کی، لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا۔

ایک اور ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ آٹا، گیس، بجلی اورمہنگی دوائی کا حساب عمران صاحب کو دینا پڑے گا، نواز شریف دورمیں ڈالر116روپےتھا،انہوں نے189روپےپرپہنچا دیا ، تمام حکومتوں نےملکر71سال میں 24 ہزار 953 ارب قرض لیا۔

مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ عمران صاحب نے 42 ہزار745ارب تک قرض بڑھادیا جبکہ نوازشریف نے قومی ترقی کی شرح 6.1 فیصد پر پہنچائی، عمران صاحب نے پہلے منفی میں پہنچایا اور اب 4 فیصد متوقع ہے، نواز شریف دور میں مہنگائی 3.9 فیصد تھی، انہوں نے 13 فیصد پرپہنچادی۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ نوازشریف دور میں چینی 52 روپے تھی، ان کے دور میں120 روپے ہوگئی، گھی 151 روپے کلو تھا، عمران صاحب کے دور میں 470 روپے کلو ہوگیا۔

انھوں نے بتایا کہ بجلی کی فی یونٹ قیمت 11 روپے تھی، ان کے دور میں 24 روپے ہوگیا ، پی ٹی آئی الیکشن نہیں ملک میں صرف انتشار چاہتی ہے۔