ہفتہ, نومبر 30, 2024
اشتہار

پولیس کا سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کے گھرپر چھاپا

اشتہار

حیرت انگیز

گجرات: پولیس نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کے گھر کا محاصرہ ختم کردیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ایک گھنٹے سے زائد جاری رہنے والے اس محاصرے میں پولیس اور ایف آئی اے نے حصہ لیا۔ محاصرے کے دوران پرویز الہٰی کی فیملی کا کوئی فرد گھر میں موجود نہیں تھا البتہ رہائش گاہ پر کیپر اور ملازمین موجود تھے۔

محاصرے کے وقت ڈی پی او گجرات بھی موجود تھے، محاصرہ ختم ہونے کے بعد وہ میڈیا کے سوالوں کا جواب دئیے بغیر واپس چلے گئے۔

- Advertisement -

محاصرے کے وقت سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ پولیس نے مکمل طور پر میرے گھر کو گھیرے میں لے رکھا ہے اور ان کی جانب سے گھر میں داخل ہونے کی کوشش کی جارہی ہے۔

پرویز الہٰی نے بتایا کہ تھوڑی دیر قبل محمد خان بھٹی کو بھی سندھ سے گرفتار کیا گیا جبکہ لاہور میں بھی ان کی رہائش گاہ پر چھاپا مارا گیا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سےدروازے توڑ کرگھر کی تلاشی لی گئی اس دوان پولیس نےمحمد خان بھٹی کی سرکاری رہائش سےملازم نبیل کو حراست میں لیا۔

ذرائع کے مطابق اسمبلی ملازم نبیل سیکرٹری اسمبلی کےگھر ڈیوٹی پرتھا، پولیس نے ملازمین سےذاتی فون بھی قبضےلیے، چھاپے کے دوران پولیس کی بھاری نفری جی او آر میں محمد خان بھٹی کی رہائش گاہ کےباہرموجود رہی۔ پولیس محمد خان بھٹی کےگھرسے ایک سی سی ٹی وی فوٹیج کی ڈیوائس بھی ساتھ لے گئی

اس سے قبل ذرائع ق لیگ کا بتانا تھا کہ محمد خان بھٹی کو سندھ کے علاقے مٹیاری سے گرفتار کیا گیا ہے وہ حفاظتی ضمانت کے لیے سندھ ہائیکورٹ جارہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سیکریٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی سندھ سے گرفتار

سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ خدشہ ہے کہ محمد خان بھٹی کی بھی گرفتاری ظاہر نہیں کی جائے گی ہمارے لیگل ایڈوائزر عامر سعید راں کی بھی گرفتاری ظاہر نہیں کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ آئی جی سندھ اور سندھ انتظامیہ کو خبردار کررہے ہیں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی اس لاقانونیت کا نوٹس لیں یقین ہے کہ وہ ایسے اقدام کا راستہ روکیں گے۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں