کراچی: چکن گونیا وائرس پاکستان میں بھی آگیا،کراچی کے علاقے ملیر کھوکھرا پار چمن کالونی میں چکن گونیا وائرس کے تین مریضوں کی تصدیق ہوگئی۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اسلام آباد کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ سندھ گورنمنٹ اسپتال سعود آباد کی جانب سے فراہم کردہ خون کے پانچ نمونوں میں سے تین نمونوں میں چکن گونیا وائرس پازیٹو آیا ہے۔
لیب رپورٹ کے مطابق 11 سالہ عمر، 45 سالہ اخلاق اور 9 سالہ زوہیب میں وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے ۔
اسپتال کی ایم ایس ڈاکٹر ریحانہ صبا کے مطابق مشتبہ مریضوں کی آمد کا سلسلہ بدستور جاری ہے تاہم بیشتر مریضوں کو ابتدائی طبی امداد دے کر فارغ کردیا جاتا ہے اور مشتبہ افراد کے مختلف نوعیت کے ٹیسٹ کیے جاتے ہیں۔
پڑھیں: ’’ چکن گونیا، قومی ادارہ برائے صحت کی چاروں صوبوں کو ہنگامی ایڈوائزری جاری ‘‘
ڈائریکٹر ہیلتھ کراچی نے بھی سندھ گورنمنٹ اسپتال کا دورہ کیا اور چکن گونیا وائرس میں مبتلا مریضوں سے ملاقات کی۔
ڈائریکٹر ہیلتھ کے مطابق 19 دسمبر سے اب تک سندھ گورنمنٹ اسپتال سعود آباد میں 72 ایسے مریض سامنے آئے ہیں جن میں اس مرض کے واضح امکانات پائے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: ’’ چکن گونیا یا کچھ اور؟ ماہرین تشخیص میں تاحال ناکام ‘‘
دیگر متاثرہ مریضوں کے نمونے بھی این آئی ایچ اسلام آباد بھیجے گئے ہیں تاکہ بروقت تشخیص میں مدد مل سکے۔
ماہرین صحت نے شہریوں کو ہدایت دی ہے کہ تیز بخار ، سر میں درد اور جوڑوں میں شدید کھنچاؤ کی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹروں سے رجوع کریں اور قریبی واقع سرکاری اسپتالوں میں قائم ایمرجنسی ڈیسک سے رابطہ قائم کیا جائے۔
مذکورہ علامات کی صورت میں ڈاکٹروں کی ہدایت کے مطابق پینا ڈول، پیراسیٹا مول، استعمال کی جائیں۔ دیگر ادویات کا استعمال پلیٹ لیٹس کی کمی کاسبب بن جائے گا۔وائرس کی تشخیص ہونے کے بعد تمام متاثرہ افراد ڈاکٹروں کی تجویز کردہ ادویات استعمال کریں۔