تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

نئی حلقہ بندیاں کرکے ہی عام انتخابات کرانے کیلیے تیار ہونگے، چیف الیکشن کمشنر

چیف الیکشن کمشنر سلطان سکندر راجا نے کہا ہے کہ نئی حلقہ بندیاں کرکے ہی عام انتخابات کرانے کے لیے تیار ہوں گے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سلطان سکندر راجا نے اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کی جانب سے قومی ووٹر ڈے کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت بار بار ڈیجیٹل ڈی لمیٹیشن کی بات کر رہی ہے۔ دوبارہ ڈیجٹل ڈی لمٹیشن کیں تو حلقہ بندیاں کرانا مشکل ہو جائے گا اور پھر نئی حلقہ بندیاں کر کے ہی عام انتخابات کرانے کے لیے تیار ہوں گے۔

سلطان سکندر راجا کا کہنا تھا کہ کئی بار الیکشن کمیشن پر تنقید ہوئی۔ ای وی ایم اور سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ کے حوالے سے بھی تنقید کا سامنا رہتا ہے۔ چیلنج کرتا ہوں دکھا دیں الیکشن کمیشن نے ای وی ایم یا اوورسیز ووٹنگ کی مخالفت کی ہو۔ ای وی ایم معاملے پر ایسے لوگ تنقید کرتے ہیں جن کو اس کی اے بی سی کا بھی نہیں پتہ۔ اوورسیز کے ووٹ کا طریقہ کار بھی ابھی مشکوک ہے۔ ای وی ایم کا استعمال انتخابی عمل کو مشکوک بنا دے گا۔

 چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ سابقہ ادوار میں کچھ غلط معاہدے ہوئے جس سے مسائل پیدا ہوئے۔ نادرا کے ساتھ مالی معاملات چل رہے ہیں۔ پرنٹنگ پر کام کر رہے ہیں اپنی مشینیں لگائیں گے۔ الیکشن کمیشن نے اپنی نئی ویب سائٹ بھی تیار کر لی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن میں جنوری 2022 میں پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ قائم کیا گیا۔ انتخابی عمل میں ٹیکنالوجی کے استعمال کے لیے چند اقدامات کیے گئے ہیں۔ بلدیاتی الیکشن میں پائلٹ پراجیکٹ کا تجربہ کرنا چاہتے ہیں۔ ہم یہ بھی نہیں چاہتے کہ پورا الیکشن پروسس متنازع بن جائے۔

 سلطان سکندر راجا نے کہا کہ الیکشن کمیشن شفافیت کو یقینی بنانے کے مشن پر گامزن ہے۔ ضمنی انتخابات کے دوران ضابطہ اخلاق پر خصوصی توجہ دی۔ خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف کارروائی عمل میں لائی گئی۔

چیف الیکشن کمشنر  کے مطابق بلدیاتی انتخابات ہمارے لیے مشکل مرحلہ تھا۔ بارشوں کے باعث بلدیاتی انتخابات مؤخر کرنا پڑے۔ سندھ حکومت کی جانب سے بھی بلدیاتی انتخابات میں مشکلات پیش آئیں۔ کوئی بھی صوبائی حکومت بلدیاتی انتخابات کیلیے کبھی تیارنہیں ہوتی۔ وہ اپنے قوانین تبدیل کردیتی تھیں۔ یہی وجوہات تھیں جو ہمیں الیکشن میں دیرہوگئی۔ رواں سال آئینی وقانونی فرائض کی تکمیل کیلیے اقدامات اٹھائے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں پہلےمرحلے میں 26 جون کو بلدیاتی انتخابات ہوئے۔ دوسرے مرحلے میں 15 جنوری کو کراچی اور حیدرآباد میں ہو رہے ہیں۔ بلوچستان کے 32 اضلاع میں 29 مئی کو بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ مکمل کیا گیا اب باقی اضلاع میں 11 دسمبر کو الیکشن کرائے جا رہے ہیں۔ پنجاب کے بلدیاتی انتخابات اپریل کے آخری ہفتے میں ہوں گے۔

چیف الیکشن کمشنر نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ اب اگر صوبائی حکومت نے قوانین تبدیل کیے تو سابقہ قوانین کے تحت بلدیاتی انتخابات کرا دیں گے۔

Comments

- Advertisement -