تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

چیف جسٹس نے ڈی پی او پاکپتن کے تبادلے کا نوٹس لے لیا

اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) پاکپتن کے تبادلے کا نوٹس لے لیا.

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس نے ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل کے تبادلے پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی پنجاب، آرپی او ساہیوال اورمتعلقہ ڈی پی او کو کل ساڑھے نو بجے طلب کر لیا.

ساتھ ہی چیف جسٹس آف پاکستان نے پنجا ب پولیس کے حکام سے انکوائری رپورٹ بھی طلب کرلی ہے.

کل صبح ساڑھے 9 بجے چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کیس کی سماعت کرے گا.


مزید پڑھیں: ریفرنس دائرہونے تک تحقیقات کو خفیہ رکھیں، چیف جسٹس کی چیئرمین نیب کو ہدایت


اپوزیشن پارٹیوں‌کا الزام ہے کہ 23 اگست کو خاور مانیکا کو ناکے پر روکنے پر ڈی پی او کا تبادلہ کیا گیا. واقعے کے بعد آر پی او اور ڈی پی او پر مبینہ طور پر معافی مانگنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا اور ان کے انکار کرنے پر ڈی پی او کا تبادلہ کردیا گیا.

حکومت پنجاب کا موقف ہے کہ آر پی او اور ڈی پی او کو طلب کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی تھی، اس معاملے پر غفلت میں تبادلہ کیا گیا.

ماریہ محمودکوڈی پی اوپاکپتن تعینات

دوسری جانب ماریہ محمودکوڈی پی اوپاکپتن تعینات کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

پنجاب سول سیکرٹریٹ کی جانب سے دیگر تقرریوں اور تبادلوں کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے۔ ڈپٹی سیکریٹری اوقاف ندیم اختر کو ڈائریکٹرایڈمن اوقاف تعینات کیا گیا ہے، ایڈیشنل سیکرٹیری آئی اینڈسی محمداخترکاتبادلہ کردیاگیا۔

 محمداخترکومحکمہ سروسزمیں رپورٹ کرنےکا حکم دیا گیا ہے، جب کہ خالدایازکوایڈیشنل سیکرٹری آئی اینڈسی تعینات کیاگیا ہے۔

یاد رہے کہ رضوان گوندل کوخاورمانیکاسے مبینہ اختلافات کےمعاملےپرتبدیل کیاگیاتھا۔

خاور مانیکا اور رضوان گوندل کے موقف

سابق ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل کا موقف ہے کہ وزیر اعلیٰ ہاؤس میں غیرمتعلقہ شخص سوالات پوچھتارہا، بارباکہا گیا ڈیرےپرجاکرمعافی مانگو۔

خاور مانیکا فیملی نے بھی اپنا جواب ای میل کےذریعے کمیٹی کو ارسال کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اہلکاروں نے خاور مانیکا اور بیٹی سے بدتمیزی کی تھی۔

Comments

- Advertisement -