تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

والدین خبردار : بچوں کو خطرناک بیماریوں سے کیسے بچایا جائے؟

میساچیوسٹس : مختلف تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ نیند ہماری یادوں کو محفوظ کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے، رات کی مکمل نیند سے مختلف دماغی افعال بہتر ہوتے ہیں جو یادداشت کے لیے اہم کردارادا کرتے ہیں۔

نیند کی کمی کے سب سے عام نقصانات میں سستی، سر درد، ذہنی بے چینی، چڑچڑا پن شامل ہے، حال ہی میں کی گئی ایک تحقیق میں ماہرین نے اس کے ایک اور طبی نقصان کی طرف اشارہ کیا ہے۔

امریکی سائنسدانوں کے مطابق لمبی اور بھرپور نیند لینے والے بچوں کے لئے بعد کی عمر میں موٹاپے کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔

آن لائن ریسرچ جرنل سلیپ میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ماہرین نے میساچیوسٹس جنرل ہاسپٹل میں 2016سے 2018 کے درمیان پیدا ہونے والے 298 بچوں کو اس مطالعے کے لئے رجسٹر کیا۔

بستر کا گدا پرسکون نیند کا باعث مگر بچوں کیلئے جان لیوا بیماری کا گڑ

اس تحقیق میں بچوں میں سونے جاگنے کے اوقات پر نظر رکھنے کے لئے انہیں ہلکی پھلکی اسمارٹ گھڑیاں پہنائی گئیں۔ بچوں کے والدین سے کہا گیا کہ وہ بھی ان بچوں کے کھانے پینے اور سونے جاگنے کے روزمرہ کے اوقات ڈائری میں مرتب کریں۔

اس دوران دیکھا گیا کہ جن بچوں نے شام 7 بجے سے صبح8 بجے کے درمیان سکون کی نیند لی تو ان کا آئندہ دو سے تین سال میں وزن معمول کے قریب رہا۔

ماہرین کو یہ بھی معلوم ہوا کہ شام سے صبح تک کے ان مخصوص اوقات میں ہر ایک گھنٹے کی اضافی نیند کے نتیجے میں شیرخوار بچوں کے لئے موٹاپے کا امکان 26 فیصد کم ہوا۔

کیاآپ جانتے ہیں کہ چھوٹے بچے نیند میں کیوں مسکراتے ہیں؟- روزنامہ اوصاف

ڈاکٹر سوزین ریڈلائن کے مطابق یہ بچوں میں نیند اور موٹاپے کے حوالے اب تک کی سب سے محتاط تحقیق بھی ہے کیونکہ اس میں صرف والدین کی فراہم کردہ معلومات پر انحصار نہیں کیا گیا بلکہ بچوں پر اسمارٹ واچز کے ذریعے بھی نظر رکھی گئی۔

آپ نے اکثر دیکھا ہوگا کہ تندرست بچے اپنی زندگی کے پہلے چند مہینوں میں زیادہ تر سوئے رہتے ہیں، بعض بچے گہری نیند سوتے ہیں اور شور ان کی نیند میں رخنہ نہیں ڈالتا لیکن بعض بچوں کی آنکھ فوراً کھل جاتی ہے۔ لہٰذا بچے کو ہمیشہ ایسی جگہ سلایا جائے جہاں شورشرابہ نہ ہو اور اگر ہو بھی تو اس کے ہونے کا امکانات بھی کم ہوں۔

Comments

- Advertisement -