اتوار, جولائی 7, 2024
اشتہار

’بیرونی مداخلت کیخلاف ممالک مزاحمت کریں‘

اشتہار

حیرت انگیز

چین اور روس کے صدور نے اتحادیوں پر زور دیا کہ وہ بیرونی اثر و رسوخ کے خلاف مزاحمت کریں۔

روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن اور ان کے چینی ہم منصب شی جن پنگ جمعرات کو قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رہنماؤں کے اجلاس میں شریک ہیں۔

شنگھائی تعاون تنظیم و ایک علاقائی بلاک ہے جسے ماسکو اور بیجنگ عالمی منظر نامے میں امریکا کے ” تسلط” کے خلاف ایک وزنی بلاک کے طور پر دیکھتے ہیں۔

- Advertisement -

شی جن پنگ نے ممالک سے "بیرونی مداخلت کے خلاف مزاحمت” کرنے کا مطالبہ کیا جبکہ پیوٹن نے کہا کہ سیاسی اور اقتصادی طاقت کے "نئے مراکز” عروج پر ہیں۔

چینی صدر نے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں بیرونی مداخلت کے خلاف مزاحمت کرنے، ایک دوسرے کی مضبوطی سے حمایت کرنے، ایک دوسرے کے خدشات کا خیال رکھنے کے لیے ہاتھ ملانا چاہیے اور اپنے ممالک کے مستقبل اور تقدیر اور علاقائی امن و ترقی کو اپنے ہاتھوں میں مضبوطی سے کنٹرول کرنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ دنیا کے لیے یہ بہت اہمیت کا حامل ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم تاریخ میں درست سمت شفافیت اور انصاف کی طرف ہو۔

کریملن کے ذریعہ شائع کردہ ایک مشترکہ اعلامیہ میں گروپ نے "عالمی سیاست میں ٹیکٹونک تبدیلیوں” کو نوٹ کیا اور بلاک سے مطالبہ کیا کہ وہ عالمی اور علاقائی سلامتی میں بہتر کردار ادا کرے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں