قاہرہ: چین نے غزہ بحران پر عالمی کانفرنس بلانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
روئٹرز کے مطابق غزہ جنگ شدت اختیار کرتی جا رہی ہے اور اب بحیرہ احمر ایک نیا فلیش پوائنٹ گیا ہے، ایسے میں چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے ایک وسیع تر اسرائیل فلسطین امن کانفرنس بلانے کا مطالبہ کیا ہے جس میں دو ریاستی حل پر عمل درآمد کے لیے ایک ٹائم ٹیبل طے کیا جائے۔
اتوار کو قاہرہ میں مصری وزیر خارجہ سامح شکری کے ساتھ بات چیت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وانگ یی نے کہا کہ اس جنگ سے مشرق وسطیٰ کو لاحق خدشات جائز ہیں، عالمی برادری کو انھیں ’’غور سے سننا‘‘ چاہیے۔
’مستقل حل کے بغیر عرب ریاستیں غزہ کی تعمیرِنو نہیں چاہتیں‘
پریس کانفرنس کے دوران انھوں نے کہا کہ غزہ میں تنازعہ معصوم شہریوں کی ہلاکتوں کی وجہ بن رہا ہے، غزہ مسئلے کا حل فوجی طاقت سے نہیں نکلے گا، امریکا اور مغرب کو اپنے مفادات صہیونی حکومت سے نہیں جوڑنے چاہیے تھے۔
وانگ یی کا کہنا تھا کہ غزہ میں امریکا اسرائیل کی حمایت کر کے امن کا مطالبہ نہیں کر سکتا، امریکا اور برطانیہ کو یمن کے خلاف بھی جنگ روکنی چاہیے۔