چین نے غزہ جنگ کو تہذیب کی توہین قرار دیتے ہوئے اقوامِ متحدہ میں فلسطین کی مکمل رُکنیت کی حمایت کا اعلان کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق چین کے پارلیمنٹ کے سالانہ اجلاس کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل کی جنگ انسانیت کے لیے ایک المیہ اور ’’تہذیب کی توہین‘‘ ہے کیوںکہ آج اکیسویں صدی میں ابھی تک اس انسانی تباہی کو روکا نہیں جاسکا ہے۔
چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ عالمی برادری فوری طور پرجنگ بندی کے لیے اقدامات کرے اور ترجیحی بنیادوں پر غزہ میں امداد کی آمد کو یقینی بنا کر اپنی اخلاقی زمہ داری کو پورا کرے۔
چینی وزیرِ خارجہ نے نیوز کانفرنس کے دورا اقوامِ متحدہ میں فلسطینی ریاست کو مکمل رکنیت کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام کی ایک آزاد ریاست اور قیام کی دیرینہ خواہش ضرور پوری ہونی چاہیے اور اس کو اب مزید ٹالا نہیں جاسکتا، فلسطینی عوام کے ساتھ ہونے والی تاریخی ناانصافی کو درست کیے بغیر نسلوں تک رہا نہیں جا سکتا۔
دوسری جانب اقوامِ متحدہ نے متنبہ کیا ہے کہ غزہ کی آبادی کا ایک چوتھائی حصہ قحط کے دِہانے پر ہے اور عالمی ادارہ 6 لاکھ فلسطینیوں تک خوارک پہنچانے کے دیگر زرائع پر غور کر رہا ہے۔