اشتہار

چین کا فلسطین سے متعلق بڑا بیان

اشتہار

حیرت انگیز

چین کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ فلسطین کی اقوام متحدہ کی رکنیت ناانصافی کو دور کرے گی۔

سنہوا نیوز ایجنسی نے وزیر خارجہ وانگ یی کے حوالے سے کہا کہ "اقوام متحدہ میں فلسطین کا فوری داخلہ ایک طویل تاریخی ناانصافی کو دور کرنے کا اقدام ہے۔”

ان کا یہ تبصرہ اس وقت سامنے آیا جب امریکا نے سلامتی کونسل کی قرارداد کو ویٹو کرتے ہوئے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے خلاف ووٹ دیا اور فلسطینیوں کو عالمی ادارے کی مکمل رکنیت دینے سے انکار کر دیا۔

- Advertisement -

چین نے طویل عرصے سے اس خیال کی حمایت کی ہے کہ فلسطینی ریاست اسرائیل فلسطین تنازع کے حل کی راہ ہموار کرے گی۔

یہ ملک فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ بھی تعلقات کو مضبوط بنا رہا ہے کیونکہ وہ مشرق وسطیٰ میں امریکی اثر و رسوخ کو ختم کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔

سیکیورٹی کونسل کے 12 رکن ممالک نے فلسطین کومستقل رکنیت دینے کی حمایت کی تھی۔ برطانیہ اور سوئٹزرلینڈ نے قرارداد پر ووٹنگ سے گریز کیا، سیکیورٹی کونسل ارکان کی اکثریت کی حمایت کے باوجود قرارداد پاس نہ ہوسکی، امریکا کے ویٹو کے بعد فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد منظور نہ ہوسکی۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر کے بعد سے امریکا کا اسرائیل کی حمایت میں چوتھی بار ویٹو کا استعمال کیا گیا، فلسطین کو 2012 سے اقوام متحدہ میں غیر رکن مبصر کا درجہ حاصل ہے۔

امریکی ویٹو پر ردعمل دیتے ہوئے فلسطینی ایوان صدر نے کہا کہ امریکا کا درخواست ویٹو کرنے کا اقدام غیر منصفانہ اور غیر اخلاقی ہے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔

اسرائیلی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ دہشتگردی پر فلسطینی ریاست کو انعام نہیں دیا جائے گا، سلامتی کونسل میں شرمناک تجویز مسترد کردی گئی، اسرائیلی وزیر خارجہ نے ویٹو کرنے کے امریکی اقدام کی تعریف بھی کی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں