چینی وزیرخارجہ نے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے تہران میں قتل کو ایران کی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
خبررساں ایجنسی کے مطابق چینی وزیر خارجہ نے ایران کے نگراں وزیر خارجہ علی باقری سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا اور ایران میں حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کی شدید مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ کاقتل ایران کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے اسرائیلی حملے سے علاقائی استحکام کو خطرہ ہے۔
چینی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ اسماعیل ہنیہ کی موت نے غزہ میں جنگ بندی کے مذاکراتی عمل کو نقصان پہنچایا۔
ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ علی بغیری نے کہہ چکے ہیں کہ تہران میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو قتل کرکے اسرائیل نے ایک مہنگی ’اسٹریٹیجک غلطی‘ کی ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ کا فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو ایک خصوصی انٹرویو میں کہنا تھا کہ تہران میں صہیونیوں کا عمل ایک سٹریٹیجک غلطی ہے جس کی انہیں قیمت چکانی پڑے گی۔
ایران کے وزیر خارجہ کا او آئی سی وزرائے خارجہ کے غیر معمولی اجلاس میں شرکت کے ایک دن بعد اے ایف پی کو دیے گئے انٹرویو میں کہنا تھا کہ اسرائیل ٹینشن، جنگ اور تنازع کو دوسرے ممالک تک وسیع کرنا چاہتا ہے۔
واضح رہے کہ اسرئیل نے باضابطہ طور پر اسماعیل ہنیہ کے قتل کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم ایران نے اس حملے کے جواب دینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ ایران کے جوابی حملے کے عزم کے ساتھ خطے میں جنگ کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔