افریقی ملک ایتھوپیا میں جان لیوا بیماری سے درجنوں افراد موت کا نوالہ بن گئے، سینکڑوں مریضوں کی حالت اب بھی تشویشناک ہے۔
خبر رساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ایتھوپیا میں ہیضے سے 31 افراد ہلاک ہوگئے، بین الاقوامی طبی فلاحی تنظیم ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے وبا پھیلنے سے خبردار کردیا۔
ڈاکٹرزودآؤٹ بارڈرز (ایم ایس ایف) کے عہدیداران کا کہنا ہے کہ ایتھوپیا میں ہیضے کی وبا بہت تیزی سے پھیل رہی ہے، جنوبی سوڈان سے پناہ گزینوں کی آمد سے صورتحال مزید خراب ہوئی۔
ایک ماہ کے دوران ایتھوپیا کے گیمبیلا علاقےمیں 1500سے زائد افراد ہیضے کاشکار ہوچکے ہیں، پڑوسی ملک جنوبی سوڈان میں تشدد کی کارروائیوں سے بچ کر آنے والے لوگوں کی آمد سے صورتحال مزید خراب ہورہی ہے۔
ایم ایس ایف کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہیضہ مغربی ایتھوپیا میں تیزی سے پھیل رہا ہے اور ساتھ ہی ساتھ جنوبی سوڈان میں بھی وبا جاری ہے، جس کی وجہ سے ہزاروں زندگیاں خطرے میں ہیں۔
ایتھوپیا تقریباً 12 کروڑ آبادی کے ساتھ افریقہ کا دوسرا سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے، اس وقت کئی علاقوں میں ہیضے کی وبا سے نبرد آزما ہے، جن میں اس کا دوسرا سب سے بڑا خطہ، امہارا، سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں شامل ہے۔
ہیضہ ایک شدید آنتوں کی بیماری ہے جو وائبریو کولرا نامی بیکٹیریا سے آلودہ خوراک اور پانی کے ذریعے پھیلتی ہے جو اکثر گندے یا آلودہ پانی سے جنم لیتی ہے۔