کراچی : مسیحی برادری آج گڈ فرائیڈے کا تہوار مذہبی عقیدت و احترام سے منا رہی ہے ، اس سلسلے میں ملک بھر کے گرجا گھروں میں خصوصی دعائیہ تقریبات کا اہتمام کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان سمیت دنیا بھر میں مسیحی برادری آج گڈ فرائیڈے مذہبی عقیدت و احترام سے منارہی ہے، اس سلسلے میں ملک بھر کے گرجا گھروں میں خصوصی دعائیہ تقریبات کا اہتمام کیا گیا ہے۔
اس موقع پر پولیس و انتظامیہ کی جانب سے سخت ترین حفاظتی اقدامات کئے گئے ہیں اور گرجاگھروں کے باہر اور اندر پولیس کی نفری تعینات کی گئی ہے۔
مسیحی عقائد کے مطابق حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی صلیبی موت کی یاد کو گڈ فرائیڈے کے نام سے جانا جاتا ہےم اس روز خصوصی دعائیہ تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے جن کا مقصد دراصل کرائسٹ کے ان دکھوں کو یاد کرنا ہے، جو انہوں نے اپنی صلیب پر سہے اور ان کے منہ سے ادا کیے گئے سات کلمات کی اہمیت کو سمجھنا ہے۔
مسیحی گڈ فرائیڈے کو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی لازوال قربانیوں سے تعبیر کرتے ہوئے ان کے ساتھ عقیدت و احترام کا اظہار کرتے ہیں۔
مسیحی برادری اتوار کو اپنا سب سے بڑا مذہبی تہوار ایسٹر منائے گی، ایسٹر روزوں کے ایام کے بعد منایا جانے والا مسیحی تہوار ہے، اس سے قبل 40روزے رکھے جاتے ہیں، ایسٹر کو عید پاشکا یا عید قیامت المیسح بھی کہا جاتا ہے۔
ایسٹرکی تاریخ
ایسٹر کو عیسائیوں کا دوسرے سب سے بڑے تہوار کی حیثیت حاصل ہے جوکہ ان کے مطابق حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے پھر سے جی اٹھنے کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ مدتوں اس کی تاریخ میں اختلاف رہا۔
سنہ 325ء میں رومی بادشاہ، قسطنطین اول نے ایشیائے کوچک (ترکی) کے مقام پرازنک میں عیسائی علما کی ایک کونسل بلائی جسے نائسیا کی پہلی کونسل کہتے ہیں۔ لیکن یہ کونسل بھی ، مشرقی اور مغربی کیلنڈوں میں اختلاف کے باعث کوئی متفقہ تاریخ مقرر نہ کرسکی۔
آرتھوڈاکس ایسٹرن چرچ ایسٹرکی تاریخ کا تعین جولین کیلنڈر سے کرتا ہے۔ مغربی ممالک میں یہ تہوار 22 مارچ سے 25 اپریل تک کسی اتوار کو منایا جاتا ہے۔
کچھ محققین کے مطابق ایسٹر موسم بہار کی اینگلو سیکسن دیوی تھی اور یہ جشن دراصل بہار کا جشن ہے جو یسوع مسیح کی ولادت سے قبل بھی منایا جاتا تھا۔ ہندوستان میں یہ تہوار ہولی کے نام سے، انہیں دنوں اوراسی طریقے سے منایا جاتا ہے۔ ایران میں اسے نوروز کہتے ہیں اور وہاں یہ 21 مارچ کو منایا جاتا ہے۔