پیر, مئی 12, 2025
اشتہار

عیسیائی برادری کا بیت لحم میں کرسمس پر چراغاں نہ کرنے کا فیصلہ

اشتہار

حیرت انگیز

مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے بیت لحم میں عیسیائی برادری نے کرسمس پر چراغاں نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

الجزیرہ کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے فلسطینی شہر بیت لحم میں اس سال کرسمس سادگی سے منائی جائے گی، مقامی عیسائی برادری نے یہ فیصلہ غزہ کے مظلوم لوگوں کے ساتھ ان کے درد میں شریک ہونے کے لیے کیا ہے۔

بیت لحم کو حضرت عیسیٰ ؑ کی جائے پیدائش سمجھا جاتا ہے، یہاں قائم چرچ آف دی نیٹیویٹی پر کرسمس کے موقع پر زبردست چراغاں کیا جاتا ہے، تاہم اس سال مذہبی رہنماؤں نے ہر قسم کا چراغاں منسوخ کر دیا ہے۔

عیسائی سماجی رہنما اور امن کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم کے ڈائریکٹر عمر حرمی نے الجزیرہ کو بتایا کہ غزہ میں جس طرح قتل عام ہو رہا ہے، اس کے ساتھ امید کو زندہ رکھنا یقینی طور پر ایک چیلنج ہے، انھوں نے کہا کرسمس کی کہانی ان خاندانوں کی کہانی ہے جو یہاں فلسطین میں مقبوضہ حالت میں رہ رہے ہیں۔

عمر حرمی نے مزید کہا کہ بیت المقدس کے عیسائی عالمی رہنماؤں سے کرسمس منسوخ کرنے کے لیے نہیں کہہ رہے، وہ چاہتے ہیں کہ کرسمس کے جذبے کا مناسب احترام کیا جائے، کرسمس کوئی درخت نہیں ہے بلکہ ایک ایسی کہانی ہے جو ’درد‘ سے بھری ہوئی ہے۔

ہم ظلم دکھا دکھا کر تھک گئے: غزہ میں صحافی کی دہائی

الجزیرہ نے ایک ویڈیو بھی شیئر کی ہے جس میں ملبے کے ایک ڈھیر پر شیرخوار عیسیٰ کا مجسمہ رکھ کر پیدائش کا منظر پیش کیا گیا ہے، مقامی پادری منتھر اسحاق نے کہا اگر عیسیٰ کو اس سال دوبارہ پیدا ہونا ہوا تو وہ غزہ کے لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ملبے کے نیچے غزہ میں پیدا ہوں گے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں