اسلام آباد: لوکل سگریٹ ساز کمپنیاں ملکی قوانین دھوئیں میں اڑانے لگی ہیں، ایک مقامی کمپنی نے تشہیری قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے صارفین کے لیے عمرہ ٹکٹ کا اعلان کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق مقامی سگریٹ ساز کمپنی کے عمرہ ٹکٹ کے اعلان نے وزارت صحت کو چکرا دیا ہے، وفاق نے ٹوبیکو تشہیری رولز پر عمل درآمد کے لیے مختلف آپشنز پر غور شروع کر دیا۔
ذرائع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ مقامی سگریٹ ساز کمپنیاں تشہیری قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں، وہ صارفین کے لیے گاڑی اور بائیک بہ طور انعام دے رہی ہیں، جس کے خلاف ٹوبیکو ایڈ رولز پر عمل درآمد کے لیے صوبائی رابطوں اور قانونی کارروائی زیر غور ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ سگریٹ ساز کمپنیاں موبائل، سگریٹ، کیش اور دیگر چھوٹے انعامات دے رہی ہیں، جب کہ امتناع تمباکو قوانین 2002 کے مطابق صارف کے لیے انعامات غیر قانونی ہیں، اور تمباکو تشہیری قوانین خلاف ورزی کی سزا 1 لاکھ روپے جرمانہ اور 3 ماہ قید ہے۔
ذرائع کے مطابق ٹیئر 2 کے فی سگریٹ پیکٹ پر 120 روپے ٹیکس بشمول سیلز ٹیکس لاگو ہے، جب کہ لوکل کمپنیوں کے سگریٹ پیکٹس 50 تا سو روپے میں دستیاب ہیں، اس طرح مقامی ٹیکس چور کمپنیاں انعامات کے لالچ کے ذریعے سستے سگریٹ فروخت کرتی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ لوکل سگریٹ ساز کمپنیوں کی بڑی مارکیٹ اندرون پنجاب اور سندھ ہیں، غیر قانونی سگریٹ کی فروخت سے خزانے کو سالانہ اربوں روپے کا نقصان ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ تمباکو نوشی کے نقصانات سے آگاہی کے لیے آج دنیا بھر میں نو ٹوبیکو ڈے منایا جا رہا ہے، ماہرین اچھی صحت کے لیے لوگوں کو تمباکو نوشی ترک کرنے کا مشورہ دیتے ہیں، پاکستان میں سالاکہ 2 لاکھ افراد تمباکو نوشی کی وجہ سے مختلف امراض کا شکار ہو کر موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔