تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

سائفر کو امریکی سازش کہنا بانی پی ٹی آئی کا الزام سراسر جھوٹ ہے، ڈونلڈ لو کا کانگریس کمیٹی میں بیان

واشنگٹن: امریکی ایوان نمائندگان کی ذیلی کمیٹی میں پاکستان کے الیکشن سے متعلق اجلاس منعقد ہوا، جس میں جنوبی اور وسطی ایشیا کے نائب وزیر خارجہ ڈونلڈ لو پیش ہوئے، انھوں نے بیان میں کہا سائفر کو امریکی سازش کہنا بانی پی ٹی آئی کا الزام سراسر جھوٹ ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی کانگریس کمیٹی میں ڈونلڈ لو سے سخت سوالات کیے گئے، ڈونلڈ لو سے سوال ہوا کہ الزامات ہیں کہ امریکا نے بانی پی ٹی آئی کی حکومت گرائی، ڈونلڈ لو نے کہا یہ ایک بالکل جھوٹ ہے۔ ڈونلڈلو کے بیان کے دوران ’’جھوٹ جھوٹ‘‘ کے نعرے بھی لگے، تاہم کانگریس سماعت کے دوران شور شرابا کرنے والوں کو باہر نکال دیا گیا۔

ڈونلڈ لو نے کہا میٹنگ میں شامل سفیر نے پاکستان کی حکومت کو بتایا تھا کہ کوئی سازش نہیں ہوئی، پاکستان کی خودمختاری کا احترام کرتے ہیں، امریکا میں مقیم پاکستانی اور ان کی رائے ہمارے لیے اہم ہے، پاکستانی سفیر اسد مجید بھی تصدیق کر چکے ہیں کہ سائفر کا الزام جھوٹ ہے، پاکستانی عوام کے اس حق کا احترام کرتے ہیں کہ وہ اپنی حکومت کو جمہوری عمل سے منتخب کریں، لیکن سائفر کا یہ الزام اور سازشی نظریہ جھوٹ اور بے بنیاد ہے۔

انھوں نے انکشاف کیا کہ آزادی اظہار اہم ہے لیکن اس کی آڑ میں مجھ سمیت کئی لوگوں کو دھمکیاں دی گئیں، آزادی اظہار کے نام پر تشدد یا دھمکیاں کسی صورت قبول نہیں ہیں، یہ الزام غلط ہے کہ امریکا یا میں نے پی ٹی آئی حکومت کے خلاف اقدام کیا۔ بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری پر امریکا نے پاکستان سے خدشات کا اظہار کیا، پاکستان حکومت سے متعدد پی ٹی آئی کارکنوں کی گرفتاری پر تشویش کا اظہار کیا ہے، جب کہ بانی پی ٹی آئی کے روس کے دورے کے بعد بھی امریکا نے انھیں ہٹانے کا مطالبہ نہیں کیا تھا۔

انھوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں مذہبی سمیت انسانی حقوق کے احترام کو فروغ دینے کے عزم میں شریک ہیں، لیکن ہم بطور عالمی پارٹنر پاکستان کے انسانی حقوق کے معاملات ٹھیک نہیں کر سکتے، پاکستان کے انسانی حقوق کے معاملات ٹھیک کرنا وہاں کی حکومت اور معاشرے کی ذمہ داری ہے، اور پاکستان کی سینئر قیادت معاشرے کی عکاس ہے۔

الیکشن میں دھاندلی

ڈونلڈ لو نے کہا پاکستان میں انتخابی عمل میں مداخلت کے الزامات کی تحقیقات ہونی چاہئیں، الیکشن مہم کے دورن تشدد اور میڈیا ورکرز پر حملوں کی مذمت کرتے ہیں، پاکستان میں دہشت گردوں نے سیاسی رہنماؤں اور اجتماعات کو نشانہ بنایا، امریکا کی جانب سے انتخابات میں تشدد اور انسانی حقوق پر پابندیوں، میڈیا ورکرز پر حملوں، انٹرنیٹ اور ٹیلی کمیونی کیشن کی بندش کی مذمت کی گئی، انتخابات میں بے ضابطگیوں کی شکایات دیکھنا الیکشن کمیشن پاکستان کا کام ہے، ہم چاہتے ہیں الیکشن کمیشن شفاف طریقے سے بے ضابطگیوں کے ذمے داروں کا احتساب کرے، الیکشن کمیشن کو متنازعہ نتائج والے حلقوں میں دوبارہ پولنگ کرانی چاہیے، اگر ایسا نہ کیا گیا تو پاکستان امریکا کے ساتھ تعلقات پر اثر پڑے گا، امریکا پاکستان میں جمہوری استحکام دیکھنا چاہتا ہے۔

انھوں نے کہا الیکشن کمیشن پاکستان نے اعلیٰ سطح کمیٹی بنائی ہے جس میں ہزاروں پٹیشنز جمع ہو چکی ہیں، ہم الیکشن میں بے ضابطگیوں سے متعلق تحقیقات کو غور سے دیکھ رہے ہیں، پاکستان میں 60 ملین کے قریب لوگوں نے الیکشن میں ووٹ ڈالا، ووٹ ڈالنے والوں میں 21 ملین سے زیادہ خواتین بھی شامل ہیں، لیکن انتخابات میں جو کچھ ہوا اور پاکستان میں جو حالات ہیں اس پر فکر مند ہیں، انتخابات سے پہلے پولیس، سیاست دانوں اور سیاسی اجتماعات پر حملے ہوتے رہے، پارٹی کارکنان نے صحافیوں خصوصاً خواتین صحافیوں کو ہراساں کیا، سیاسی رہنما، مخصوص امیدواروں اور پارٹیوں کو رجسٹر کرانے سے قاصر رہے۔

سوشل میڈیا پابندیاں

ڈونلڈ لو کا کہنا تھا کہ آزاد مبصرین نے نتائج کی تیاریوں میں بے ضابطگیوں کی نشان دہی کی، 5 ہزار سے زیادہ آزاد مبصر میدان میں تھے، نتائج کی تالیف میں کچھ بے ضابطگیوں کو نوٹ کیا گیا، ہائیکورٹ کی ہدایات کے باوجود الیکشن کے دن حکام نے موبائل ڈیٹا سروسز کو بند کیا، کئی سیاسی جماعتوں نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نشستیں جیتیں، اب تین مختلف سیاسی جماعتیں اب پاکستان کے چاروں صوبوں کی قیادت کر رہی ہیں، امریکا کسی خاص حکومت کی حمایت نہیں کرتا۔

پاکستانیوں کو سوشل میڈیا پر پابندیوں سے نقصانات ہو رہے ہیں، انٹرنیٹ کی بندش سے پاکستانیوں کو معلومات تک رسائی نہیں مل رہی، پاکستان میں سنسر شپ کے باوجود کئی بہادر صحافی بہترین کام کر رہے ہیں۔

افغانستان، ایران اور معیشت

ڈونلڈ لو کا کہنا تھا کہ پاکستان ایسا ملک ہے جو افغان جنگ میں جکڑا گیا، اس وقت ہمیں پاکستان کی مدد کرنی ہے، دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے پاکستانیوں کی مدد کرنی ہے، ہفتے کو ٹی ٹی پی نے پاکستان میں بڑا دہشت گرد حملہ کیا، پاکستانی حکومت اس وقت معاشی چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے، پاکستان کے جمہوری اداروں کو مضبوط کرنا امریکی پالیسی میں شامل ہے، بدقسمتی سے پاکستان کو قرضوں کے بہت بڑے چیلنج کا سامنا ہے، پاکستان کو معاشی اصلاحات کی ضرورت ہے۔

انھوں نے کہا پاکستان کی کامیابی امریکا کی کامیابی ہے، پاکستان میں معاشی استحکام نہ صرف پاکستان بلکہ امریکا کے لیے بھی ضروری ہے، پاکستان معاشی پالیسیاں ٹھیک کر لے تو امریکا سے بڑی تعداد میں سرمایہ کاری آئے گی، ہم پاکستان کی برآمدات کے لیے بھی سرفہرست ہیں، رواں سال حکومتی محصولات کا 70 فی صد قرض سود کی ادائیگی میں خرچ ہوگا، پاکستان کو پرائیویٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری اور معاشی اصلاحات کی ضرور ت ہے۔

ڈونلڈ لو کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران نے حال ہی میں ایک دوسرے پر ڈرون حملے کیے، مجھے سمجھ نہیں آتا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن میں سرمایہ کاری کون کرے گا، کوئی ایسا پروجیکٹ ہو تو بڑے ادارے بڑی سرمایہ کاری میں دل چسپی رکھتے ہیں، ہم پاک ایران گیس پائپ لائن کے معاملے پر پاکستان سے رابطے میں ہیں، امریکا کی پوری کوشش ہے کہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ پورا نہ ہو۔

Comments

- Advertisement -