اسلام آباد :سابق وزیراعظم نوازشریف کی تينوں نیب ریفرنسز یکجا کرنے سے متعلق اپیل چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے مسترد کر دی ہے، عدالت نے کہا کہ درخواست گزار نے تمام قانونی آپشن استعمال کرلئے،نظرثانی کے بعد پہلے فیصلے کے خلاف رجوع نہیں کیا جاسکتا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے چیمبر میں نوازشریف کے تينوں نیب ریفرنسز یکجا کرنے سے متعلق اپیل کی سماعت کی، سابق وزیراعظم کی جانب سےخواجہ حارث ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔
چیف جسٹس نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات برقرار رکھتے ہوئے نواز شریف کی اپیل مسترد کر دی۔
اعتراضات میں کہا گیا ہے کہ فیصلے کے خلاف آئینی درخواست دائر نہیں کی جاسکتی۔ درخواست گزار تمام قانونی آپشن استعمال کرچکے ہيں۔
مزید پڑھیں :نواز شریف کی جانب سے 3 ریفرنسز یکجا نہ کرنے کا فیصلہ ایک بار پھر چیلنج
اعتراضات میں کہا گیا ہے کہ نظر ثانی کے بعد پہلے فصلے کے خلاف رجوع نہیں کیا جاسکتا۔
یاد رہے کہ نواز شریف نے احتساب عدالت کی جانب سے تین ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواستیں مسترد کرنے کا فیصلے سے متعلق درخواست دائر کی تھی، جسے رجسٹرار آفس نے اعتراضات لگا کر واپس کردیا تھا۔
سابق وزیر اعظم نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ احتساب عدالت کو تینوں ریفرنسز کو یکجا کر کے ایک ہی فرد جرم عائد کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں اور 19 اکتوبر 2017 کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔
مزید پڑھیں : نواز شریف پر تینوں ریفرنس میں باضابطہ فرد جرم عائد
خیال رہے کہ احتساب عدالت نے نواز شریف کی تینوں ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواست مسترد کردی تھی اور نواز شریف پر تینوں ریفرنس میں باضابطہ فرد جرم عائد کردی گئی تھی۔
واضح رہے کہ کہ لندن فلیٹس سے متعلق ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف ان کے دونوں بیٹے حسن اور حسین نواز، مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کوملزم نامزد کیا گیا دیگر دو ریفرنسز العزیزیہ اسٹیل ملزجدہ اور آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انوسٹمنٹ ریفرنسز میں نوازشریف سمیت ان کے دونوں صاحبزادوں کو ملزم نامزد کیا گیا تھا۔