اسلام آباد : کٹاس راج سے متعلق کیس میں چیف جسٹس نے کہا پانی اب سونے کی قیمت کی چیز بن گئی ہے، کسی خاص فیکٹری کوٹارگٹ نہ کیا جائے، صرف کرسیوں پر بیٹھ کر کام نہیں ہوتا، جاگرز پہن کر باہر نکلنا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے کٹاس راج سے متعلق کیس کی سماعت کی، سماعت میں چیف جسٹس نے سیکرٹری لوکل گورنمنٹ سےآئندہ منگل تک تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
چیف جسٹس نے سیکرٹری لوکل گورنمنٹ سے مکالمہ میں کہا کسی خاص فیکٹری کوٹارگٹ نہ کیاجائے، ماحولیاتی آلودگی سےمتعلق تمام فیکٹریوں کادورہ کریں ، صرف کرسیوں پر بیٹھ کر کام نہیں ہوتا، جاگرز پہن کر باہر نکلنا ہوگا، صرف کسی سیکشن افسر کو باہر بھیجنے سے کام نہیں ہوگا۔
سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نے بتایا فیکٹریوں سےپانی کی قیمتوں کی وصولی کافارمولہ متعین کر دیا گیا ہے ، جس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا باقی فیکٹریوں سےمتعلق کیا کیا؟ صرف 3 فیکٹریوں کو ٹارگٹ نہیں کرنا، تمام فیکٹریوں کا دورہ کریں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا پانی اب سونے کی قیمت کی چیز بن گئی ہے۔
جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے 3بجے کے بعد کٹاس راج کا دورہ کرسکتا ہوں، کٹاس راج کا دورہ کروں گا، ضرورت پڑی تو سیمنٹ فیکٹریوں کا دورہ بھی کرسکتے ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا اقلیتوں کاحق ہےکہ ان کے مذہبی مقامات کاتحفظ کریں اور فتح جنگ میں سیمنٹ فیکٹریوں کے باعث پانی کی قلت کے جائزے کا بھی حکم جاری کیا۔
دوسری جانب چیف جسٹس نے منرل واٹر کمپنیز سے متعلق ازخود نوٹس لیتے ہوئے تمام منزل واٹر کمپنیز کا آج شام تک پانی کے استعمال سے متعلق ڈیٹا طلب کرلیا۔
چیف جسٹس نے کہا کل اس کیس کو لاہور رجسٹری میں سنیں گے، مفت کا پانی ٹربائنز لگا کر کمپنیاں استعمال کررہی ہیں، پانی ہمارےلیےسب سے قیمتی ہے، اٹارنی جنرل اور چاروں ایڈوکیٹ جنرلز کمپنیز کو بتادیں۔